سری نگر میں پولیس نےقوم پرست کشمیری سیاسی کارکنوں کو تاریخی لال چوک تک مارچ کرنے سے روکا اور مارچ کرنے والے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
پاکستانی دارالحکومت میں بھارت اورپاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات کےباضابطہ آغاز سے ایک دِن قبل سری نگر میں قوم پرست جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے کارکنوں نے ایک جلوس نکالا جس کا مقصد مسئلہ کشمیر پر توجہ دلانا، اور کشمیریوں کی عملی شرکت کے ساتھ مسئلے کا مذاکرات کے ذریعے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔
لیکن، جونہی جلوس سری نگر کے معصومہ علاقے سے برآمد ہوا، مسلح پولیس نے اس کا راستہ روکا۔
پولیس نے جے کے ایل ایف کے لیڈر محمد یاسین ملک کو اُن کے درجنوں ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا۔
سری نگر کی جامع مسجد میں میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اورپاکستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کودونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا ایک نیا باب شروع کرنے کا سنہری موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک کشمیر کاتعلق ہے اسے حل کیے بغیر طرفین کے درمیان خوشگوار رشتے استوار نہیں ہوں گے۔
بھارتی کشمیر کی حکمراں نیشنل کانفرنس جماعت نےبھی دونوں ملکوں پر کشمیر کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے کہا ہے اور یہ توقع ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد میں تین دن کے مذاکرات ایک نئے اور خوشگوار دور کا نکتہٴ آغاز ثابت ہوں گے۔
پاکستانی دارالحکومت میں بھارت اورپاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات کےباضابطہ آغاز سے ایک دِن قبل سری نگر میں قوم پرست جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے کارکنوں نے ایک جلوس نکالا جس کا مقصد مسئلہ کشمیر پر توجہ دلانا، اور کشمیریوں کی عملی شرکت کے ساتھ مسئلے کا مذاکرات کے ذریعے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔
لیکن، جونہی جلوس سری نگر کے معصومہ علاقے سے برآمد ہوا، مسلح پولیس نے اس کا راستہ روکا۔
پولیس نے جے کے ایل ایف کے لیڈر محمد یاسین ملک کو اُن کے درجنوں ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا۔
سری نگر کی جامع مسجد میں میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اورپاکستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کودونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا ایک نیا باب شروع کرنے کا سنہری موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک کشمیر کاتعلق ہے اسے حل کیے بغیر طرفین کے درمیان خوشگوار رشتے استوار نہیں ہوں گے۔
بھارتی کشمیر کی حکمراں نیشنل کانفرنس جماعت نےبھی دونوں ملکوں پر کشمیر کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے کہا ہے اور یہ توقع ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد میں تین دن کے مذاکرات ایک نئے اور خوشگوار دور کا نکتہٴ آغاز ثابت ہوں گے۔