رسائی کے لنکس

چین میں ایک اور تبتی کی خودسوزی


Tibetan Self-Immolates
Tibetan Self-Immolates

اس ہفتے کے دوران چین کے اقتدار کے خلاف احتجاج میں خود سوزی کا یہ چوتھا واقعہ ہے اور پچھلے مہینے سے اب تک 10 افراد خودکو نذرآتش کرکے ہلاک کرچکے ہیں۔

لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم فری تبت نے کہاہے کہ ایک تبتی باشندے نے چین کے اقتدار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خود کو نذرآتش کرلیا، جس سے اس ہفتے خودسوزی کرنے والوں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔

فری تبت میڈیا کے عہدے دار ہریت بیومونٹ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ 24 سالہ لامو تس تن نے جمعے کے روز سانگ چو کاؤنٹی میں ایک ریستوان سے باہر نکلنے کے بعد خود کوآگ لگالی جس کے نتیجے میں وہ جل کر ہلاک ہوگیا۔

ان کا کہناتھا کہ خودسوزی کرنے والے شخص کی نعش اس کے گاؤں پہنچادی گئی ہے اور سیکیورٹی اہل کاروں کی ایک بڑی تعداد علاقے میں موجود ہے۔

فری تبت میڈیا کی عہدے دار کا کہناتھا کہ اس ہفتے کے دوران چین کے اقتدار کے خلاف احتجاج میں خود سوزی کا یہ چوتھا واقعہ ہے اور پچھلے مہینے سے اب تک 10 افراد خودکو نذرآتش کرکے ہلاک کرچکے ہیں۔

خودسوزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد چین کی پولیس نے خود سوزی کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے متعلق اطلاع فراہم کرنےپرنقد انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔

بیومونت نے انعامات سے متعلق سرکاری اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خود سوزی کرنے والا کسی کو اپنے منصوبے سے آگاہ نہیں کرتا ۔ لیکن اس اعلان سے غیر منصفانہ گرفتاریوں کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

وائس آف امریکہ کی تبتی سروس کے مطابق منگل کے سرکاری اعلان میں خودسوزی کی منصوبہ بندی کرنے والے شخص کے متعلق اطلاع دینے والے کو آٹھ ہزار ڈالر انعام دینے اور اس کانام صیغہ راز میں رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG