جرمنی نے، جسے یورپ کے یورو بلاک کے لیڈر کا درجہ حاصل ہے ، کہاہے کہ یونان کی حکومت کو پارلیمنٹ سے مالیاتی کٹوتیوں کا غیر مقبول قانون منظورکرانے کے باوجود یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ اسے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت فنڈز جلد مل جائیں گے۔
جرمنی کے وزیر خزانہ وولف گینگ شوبل نے جمعرات کو کہا کہ انہیں یہ توقع نہیں ہے کہ اگلے پیر کو یورو زون کے مالیاتی سربراہوں کے اجلاس میں ایتھنز کی حکومت کے لیے 40 ارب ڈالر کی ایک اور قسط فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری دے دی جائے گی۔
یونان کے راہنماؤں کا خیال تھا کہ 17 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کے قانون کی منظوری کے بعد انہیں فوری طورپر بیل آؤٹ پروگرام کے تحت قرضے کی دوسری قسط مل جائے گی۔
یونان کا کہناہے کہ اسے اپنے مالی دیوالیے سے بچنے کے لیے فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے۔
یورپیئن سینٹرل بینک کے سربراہ ماریو دراگی نے کہاہے کہ یونان کی جانب سے کفائت شعاری اور اخراجات میں کٹوتیوں کے اقدامات مثبت پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یونان اپنے اقتصادی بحران کے پانچویں سال سے گذررہاہے اور حکومت کا کہناہے کہ ان کے ہاں اگست میں بے روزگاری کی سطح 25 فی صد سے بڑھ گئی تھی۔
یونان کے ایک بے روزگار کارکن کا کہناہے کہ ملازمت کے معاملے میں اسے اپنے ملک میں تاریکی کے سوا کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔ دوسرے لوگوں کی طرح میں بھی مایوس ہوں۔ نوکری ڈھونڈنے کے لیے میں جوکچھ کرسکتا تھا، کرچکاہوں ۔ لیکن نوکریوں کے طلب گار بہت ہیں اور ملازمتوں کی تعداد انتہائی معمولی ہے۔
یورو زون کی معیشت سکڑ رہی ہے ۔ مرکزی بینک نے جمعرات کو کہاکہ وہ بنیادی شرح سود میں ، جو کہ صفر اعشاریہ 75 فی صد سالانہ کی کم ترین سطح پر ہے، کوئی تبدیلی نہیں کررہا۔
جرمنی کے وزیر خزانہ وولف گینگ شوبل نے جمعرات کو کہا کہ انہیں یہ توقع نہیں ہے کہ اگلے پیر کو یورو زون کے مالیاتی سربراہوں کے اجلاس میں ایتھنز کی حکومت کے لیے 40 ارب ڈالر کی ایک اور قسط فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری دے دی جائے گی۔
یونان کے راہنماؤں کا خیال تھا کہ 17 ارب ڈالر کی کٹوتیوں کے قانون کی منظوری کے بعد انہیں فوری طورپر بیل آؤٹ پروگرام کے تحت قرضے کی دوسری قسط مل جائے گی۔
یونان کا کہناہے کہ اسے اپنے مالی دیوالیے سے بچنے کے لیے فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے۔
یورپیئن سینٹرل بینک کے سربراہ ماریو دراگی نے کہاہے کہ یونان کی جانب سے کفائت شعاری اور اخراجات میں کٹوتیوں کے اقدامات مثبت پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یونان اپنے اقتصادی بحران کے پانچویں سال سے گذررہاہے اور حکومت کا کہناہے کہ ان کے ہاں اگست میں بے روزگاری کی سطح 25 فی صد سے بڑھ گئی تھی۔
یونان کے ایک بے روزگار کارکن کا کہناہے کہ ملازمت کے معاملے میں اسے اپنے ملک میں تاریکی کے سوا کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔ دوسرے لوگوں کی طرح میں بھی مایوس ہوں۔ نوکری ڈھونڈنے کے لیے میں جوکچھ کرسکتا تھا، کرچکاہوں ۔ لیکن نوکریوں کے طلب گار بہت ہیں اور ملازمتوں کی تعداد انتہائی معمولی ہے۔
یورو زون کی معیشت سکڑ رہی ہے ۔ مرکزی بینک نے جمعرات کو کہاکہ وہ بنیادی شرح سود میں ، جو کہ صفر اعشاریہ 75 فی صد سالانہ کی کم ترین سطح پر ہے، کوئی تبدیلی نہیں کررہا۔