واشنگٹن —
امریکہ کے صدر براک اوباما نے مصر کے نومنتخب صدر عبدالفتاح السیسی کو ٹیلی فون کرکے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی ہے۔
'وہائٹ ہاؤس' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے کے مطابق گفتگو کے دوران دونوں صدور نے مصر اور امریکہ کے اسٹریٹجک تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما نے اپنے مصری ہم منصب کو بتایا کہ وہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
'وہائٹ ہاؤس' کے بیان کے مطابق امریکی صدر نے صدر السیسی کو مصر کی سیاسی اور معاشی امداد جاری رکھنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کا ملک مصری عوام کے "حقوق اور خواہشات" کااحترام کرتا ہے۔
عبدالفتاح السیسی مصری فوج کے سابق فوجی کمانڈر ہیں جنہوں نے گزشتہ سال جولائی میں ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
بعد ازاں السیسی نے فوج سے مستعفی ہونے کے بعد گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لیا تھا جس میں کامیابی کے بعد انہوں نے اتوار کو صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔
السیسی کی قیادت میں مصر کی اسلام پسند حکومت کے خلاف گزشتہ برس ہونے والی فوجی بغاوت کو امریکہ نے "بغاوت" قرار دینے سے گریز کرتے ہوئے اس پر محتاط ردِ عمل ظاہر کیا تھا۔
خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے مصری فوج کے اقدام کو "بغاوت" قرار دینے کی صورت میں اوباما انتظامیہ قاہرہ حکومت کو دی جانے والی فوجی اور معاشی امداد روکنے کی پابند ہوتی۔
'وہائٹ ہاؤس' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے کے مطابق گفتگو کے دوران دونوں صدور نے مصر اور امریکہ کے اسٹریٹجک تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما نے اپنے مصری ہم منصب کو بتایا کہ وہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
'وہائٹ ہاؤس' کے بیان کے مطابق امریکی صدر نے صدر السیسی کو مصر کی سیاسی اور معاشی امداد جاری رکھنے کی بھی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کا ملک مصری عوام کے "حقوق اور خواہشات" کااحترام کرتا ہے۔
عبدالفتاح السیسی مصری فوج کے سابق فوجی کمانڈر ہیں جنہوں نے گزشتہ سال جولائی میں ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
بعد ازاں السیسی نے فوج سے مستعفی ہونے کے بعد گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لیا تھا جس میں کامیابی کے بعد انہوں نے اتوار کو صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔
السیسی کی قیادت میں مصر کی اسلام پسند حکومت کے خلاف گزشتہ برس ہونے والی فوجی بغاوت کو امریکہ نے "بغاوت" قرار دینے سے گریز کرتے ہوئے اس پر محتاط ردِ عمل ظاہر کیا تھا۔
خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے مصری فوج کے اقدام کو "بغاوت" قرار دینے کی صورت میں اوباما انتظامیہ قاہرہ حکومت کو دی جانے والی فوجی اور معاشی امداد روکنے کی پابند ہوتی۔