پچھلے کئی مطالعوں میں خوشگوار ازدواجی تعلقات سے دل کی صحت پر مثبت نتائج ظاہر ہوئے ہیں لیکن ایک نئ تحقیق کا نتیجہ خاصا حیران کن ہےجس میں تحقیق کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ شادی سے عورتوں میں بیماریوں کا خطرہ کم نہیں ہوتا ہے، لیکن ایک مرد کی صحت کے لیے شادی اچھی ہو سکتی ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا ہےکہ عورتوں کےلیے شادی کا فائدہ بہت کم ہے جبکہ محققین کا کہنا ہے کہ ایک شادی شدہ مرد کی صحت اپنے ہم منصب کنوارے مرد کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔
یہ پہلا مطالعہ تھا جس میں ماہرین نے شریک حیات کے ہونے یا نا ہونے اور صحت کے درمیان پائے جانے والے تعلق پر تحقیقات کی ہے۔
تحقیق کاروں نےکہا کہ بظاہر شادی کے فوائد مردوں کے لیے بہت زیادہ نہیں تھے لیکن نتائج سے پتہ چلا ہے کہ طویل مدتی ازدواجی تعلقات سے ایک مرد کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یہ تاریخی مطالعہ یونیورسٹی کالج لندن، لندن اسکول آف اکنامکس اور لندن اسکول آف ہائی جین کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔
تحقیق کاروں نے نتائج سے اخذ کیا کہ ایک غیر شادی شدہ مرد کو شادی شدہ مرد کے مقابلے میں زیادہ منفی صحت کے اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ایک کنوارے مرد کے مقابلے میں ایک غیر شادی شدہ عورت کو منٖفی صحت کے اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے۔
محققین نے کہا کہ ہمارے مطالعے میں نا تو غیر شادی شدہ ہونا اور ناہی طلاق یافتہ ہونے سے عورتوں کی صحت پر کوئی بڑا منفی اثر نظر آتا ہے۔
اس نتیجے کے برعکس ادھیڑ عمر کنواری عورتوں کے لیے میٹابولک سینڈروم یا ذیا بیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے کی بیماریوں کا خطرہ شادی شدہ عورتوں کے برابر تھا۔
یونیورسٹی کالج لندن میں آبادی صحت کے سائنس دان ڈاکٹر جارج پیلوبیڈس نے کہا کہ شادی مرد کے لیے زیادہ فائدہ مند ظاہر ہوئی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ کنوارہ رہنا مردوں کے مقابلے میں عورتوں کے لیے کم نقصان دہ تھا۔
اس مطالعے کی بنیاد 10 ہزار مرد اور خواتین کی صحت کی معلومات پر تھی جو 1958 میں موسم بہار کے ایک ہی ہفتے میں برطانیہ میں پیدا ہوئے تھے۔
نتائج سے نشاندھی ہوئی کہ ایک تنہا مرد کے لیے ایک کنواری عورت کی نسبت سانس کے مسائل کا خطرہ زیادہ بڑا تھا ۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ ایک شادی شدہ مرد کے مقابلے میں ایک کنوارے مرد کے لیے دل کے مسائل کا خطرہ 14 فیصد زیادہ تھا لیکن ایک کنواری اور شادی شدہ عورت میں یہ فرق نا ہونے کے برابر تھا۔
تحقیق میں ایسے سائنسی شواہد پیش کئے گئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ طلاق یا علحیدگی مرد اور عورت دونوں کی مستقبل کی صحت کے لیے اس وقت تک نقصان دہ نہیں ہے جب تک ان کی زندگی میں کوئی نیا جیون ساتھی نہیں آجاتا ہے۔
بقول ڈاکٹر جارج جو نتائج ملے وہ بہت حیران کن تھے "جیسا کہ ہم توقع کر رہے تھے کہ طلاق یا ایک ساتھی کے زندگی سےچلے جانے کا دکھ مرد اور عورت دونوں کی صحت کو تباہ کر سکتا ہے لیکن حقیقت میں اس تبدیلی کا مرد اور عورت دونوں کی صحت پر طویل مدتی اثر نہیں تھا۔"