رسائی کے لنکس

'جب دھرنے والوں میں ہزار، ہزار روپے بانٹیں گے تو یہی ہوگا'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے وزیرِ داخلہ پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ دھرنا مظاہرین کو ہزار، ہزار روپے کیوں دیے گئے تھے؟

پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرِ داخلہ پر حملہ معمولی بات نہیں ہے لیکن جب لوگوں میں ہزار، ہزار روپے تقسیم کیے جائیں گے تو یہی ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اسلام آباد میں تحریکِ لبیک پاکستان کے دھرنے کے بعد ایسی ویڈیوز سامنے آئی تھیں جن میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب رینجرز دھرنے میں شریک افراد میں ایک، ایک ہزار روپے نقد تقسیم کر رہے تھے۔

ان ویڈیوز کے بعد کئی روز تک جاری رہنے والے اس دھرنے میں پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیون کے مبینہ کردار پر بحث زور پکڑ گئی تھی لیکن فوج نے اپنے ایک اعلیٰ افسر کی جانب سے مظاہرین میں پیسے تقسیم کرنے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی تھی۔

اطلاعات ہیں کہ اتوار کو نارووال میں وفاقی وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر فائرنگ کرنے والا ملزم بھی تحریکِ لبیک پاکستان سے متاثر ہے۔ ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا ہے کہ اس نے انتخابی امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی سے ختمِ نبوت کا حلف نامہ ختم کرنے سے متعلق تنازع کے ردِ عمل میں وزیرِ داخلہ پر حملہ کیا۔

پیر کو اسلام آباد میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے وزیرِ داخلہ پر حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ دھرنا مظاہرین کو ہزار، ہزار روپے کیوں دیے گئے تھے؟

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں ججز کی تعیناتی کے طریقۂ کار کو درست کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ججوں کے خلاف شکایات کی سماعت کرنے والے سپریم جوڈیشل کونسل کے طریقۂ کار کو بھی بدلنا ہوگا اور پارلیمنٹ کو اس حوالے سے مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو غیر مؤثر کرنے سے متعلق وزیرِ اعظم سے بات ہوئی تھی۔ ان کے بقول میں تذبذب کا شکار تھا کہ کہیں ایسا نہ سمجھا جائے کہ یہ کام میری ذات کے لیے ہو رہا ہے۔ تاہم میرے خلاف کیس کا فیصلہ ہو جائے تو پھر نیب کو بھی دیکھیں گے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ جو مقدمہ چل رہا ہے کیا یہ میرے لیے پیغام نہیں؟ جسٹس قاضی فائزعیسٰی کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دیا گیا۔ یہ ملک ہم سب کا ہے، قوم اس ملک کی مالک ہے، مزارع نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت ہوچکا، 70 سال سے مزارع رہے۔ اب مستقبل سنوارنا چاہیے۔ عوام کو احساس ہوچکا ہے کہ وہ مالک ہیں۔ اب فیصلہ بھی قوم کا ہوگا۔

نواز شریف نے کہا کہ اس ملک میں احتساب صرف سیاست دانوں کا ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہمارے لوگوں کو توڑنے کے لیے اپروچ کیا گیا تاہم ڈرانے، دھمکانے اور نیب میں مقدمات چلانے کے باوجود مخلص لوگوں نے وفاداریاں نہیں بدلیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کو ملتوی نہیں ہونے دیں گے۔ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں۔

XS
SM
MD
LG