پاکستان کے شہر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی نرگس حمید ایشین گیمز کے کراٹے ایونٹ میں میڈل جیتنے والی پہلی پاکستانی ہیں۔ انہوں نے 68 پلس کلو گرام کیٹیگری میں نیپال کی’ ریٹا کارکی‘ کو تین ایک سے ہرا کر کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔
انیس سالہ نرگس ایک اور اسپورٹس وومن کلثوم ہزارہ کے بعد میڈل جیتنے والی دوسری خاتون ہیں جن کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔ کلثوم نے ساؤتھ ایشین چیمپئن شپ میں میڈل جیتا تھا ۔نرگس ایشین گیمز میں میڈل جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔
نرگس حمید کوئٹہ میں بچوں کیلئے کراٹے کا ایک سکول چلا رہی ہیں۔
میڈیا کو جاری بیان میں نرگس نے کہا ’مجھے امید تھی کہ میں میڈل جیتوں گی۔ میرے دوست،خاندان، کوچز سب یہی توقع کر رہے تھے کہ میں تمغہ جیت لوں گی۔ میں نے فلور پر اپنی پوری جان لڑا دی۔‘
دیگر خواتین ایتھلیٹس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے نرگس کا کہنا تھا ’ ہمیشہ یہی سوچا جاتا ہے کہ بطور پاکستانی ہم زیادہ کچھ حاصل نہیں کر سکت۔ لیکن یہ غلط ہے۔ میرا دیگرخواتین ایتھلیٹس کو مشورہ ہے کہ ہم بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔‘
نرگس نے 11 سال کی عمر میں کراٹے کھیلنا شروع کیا اور ہزارہ شوتوکان کراٹے اکیڈمی کوئٹہ میں تربیت حاصل کی۔ نرگس گزشتہ 5 سال سے کراٹے کی قومی چیمپئن ہیں۔
انہوں نے 2017 میں سری لنکا میں ہونے والی سائوتھ ایشین کراٹے چیمپئن شپ میں ایک گولڈ، ایک سلور اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
ایشین گیمز میں نرگس حمید کا میڈل ٹورنامنٹ میں پاکستان کا دوسرا میڈل ہے۔ کبڈی میں بھی پاکستان کانسی کا تمغہ جیت چکا ہے۔