رسائی کے لنکس

امریکہ بھارت مذاکرات، اسٹریٹجک شراکت داری کا فروغ زیر غور


بھارت اور امریکہ کے درمیان منگل کے روز ویڈیو کال کے ذریعے سکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات ہوئے اور باہمی، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ یہ مذاکرات بھارت کے سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور امریکہ کے انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ (سیاسی امور) ڈیوڈ ہیلے کے درمیان ہوئے۔

دو ہفتے قبل امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے بذریعہ فون تبادلہ خیال کیا تھا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں نے مشترکہ مفادات کے متعدد علاقائی و عالمی امور پر بات چیت کی۔ انھوں نے آزاد، کھلے ہوئے، جامع، پرامن اور خوشحال انڈو پیسفک کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اپنے عہد کا اعادہ کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں نے بھارت اور امریکہ کے مابین جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کے تحت تعلقات کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا جس میں سیاسی، معاشی، تجارتی، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون بھی شامل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ فریقین نے اقوام متحدہ میں گہرے تعاون کی ضرورت پر زور دیا، بالخصوص 2022-2021 کے دوران جب بھارت سلامتی کونسل کا رکن ہوگا۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق کرونا کی عالمی وبا کے تناظر میں فریقین نے صحت کے شعبے، بشمول فارماسیٹیکلز اور ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں باہمی اشتراک کو مزید مضبوط کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے اسٹوڈنٹس اور پیشہ ور افراد کے لیے ویزا سہولت کے ذریعے باہمی تجارتی مفادات اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرش وردھن شرنگلا نے غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ویزا کی منسوخی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ یاد رہے کہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ جن غیر ملکی اسٹوڈنٹس کی کلاسز آن لائن ہو رہی ہیں وہ امریکہ میں قیام نہیں کر سکتے۔

امریکہ کے اس فیصلے سے ہزاروں بھارتی طلبہ متاثر ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرش وردھن شرنگلا کے امریکی ہم منصب نے اس بات کو نوٹ کیا اور کہا کہ وہ بھارتی طلبہ کے بہتر مفادات کو ذہن میں رکھیں گے اور فیصلے کے اثرات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ابھی اس فیصلے پر عمل درآمد کی رہنما ہدایات سامنے نہیں آئی ہیں۔

فریقین نے اتفاق کیا کہ وہ رابطے میں رہیں گے اور بین الوزارتی مذاکرات جیسے میکینزم کے توسط سے باہمی ایجنڈے کو آگے بڑھائیں گے۔ بھارت بین الوزارتی مذاکرات کی میزبانی اس سال کے اواخر میں کرے گا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG