امریکہ کے صدر ٖڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین نے کرونا وائرس کے متعلق دنیا کو گمراہ کیا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ پر زور دیا کہ وہ چین کو اس مہلک وبا کے پھیلاؤ کے سلسلے میں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آن لائن خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین نے وبا کے پھوٹنے کے بعد اندرونِ ملک پروازیں روک دیں تھیں۔ لیکن بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ جاری رکھا تا کہ وائرس کو دنیا میں پھیلنے کا موقع مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور عالمی ادارۂ صحت نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے شروع میں کہا کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان تک منتقل نہیں ہوتا۔
صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کو امریکہ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں اس مہلک وائرس کے سب سے زیادہ مستند کیسز امریکہ میں ہیں جن کی تعداد 69 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ جب کہ دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ اموات بھی امریکہ میں ہوئی ہیں جو دو لاکھ کے قریب ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ویکسین تیار کر رہے ہیں۔ ہم ویکسین تقسیم کریں گے۔ وائرس کو شکست دیں گے اور ملک کو خوش حال بنائیں گے۔
جنرل اسمبلی کے اجلاس کے پہلے دن اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس کے علاوہ دوسرے امور پر بھی گفتگو کی اور اپنی اقتصادی اور خارجہ پالیسی کی کامیابیوں کو نمایاں کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے اور وہاں سے اپنی افواج کا انخلا جاری رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا میں امن کے قیام کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ماضی کی ناکام پالیسیوں کر ترک کر کے ' سب سے پہلے امریکہ' کی پالیسی کے تحت ملک کے مفاد کو سب پر مقدم رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں امریکہ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کو ختم کیا۔
ایران کو دہشت گردی کی پشت پنائی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے سلسلے میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے معاہدوں پر وائٹ ہاؤس میں دستخط کیے اور اب اس خطے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب اور ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدے کریں گے کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنا ان کے مفاد میں ہے۔