رسائی کے لنکس

کرونا کی اومکرون قسم 38 ممالک میں پھیل گئی، نئے ویریئنٹ کے خلاف ویکسین کی افادیت پر تحقیق جاری


ماہرین صحت کے مطابق کرونا وائرس کا یہ ویریئنٹ، پہلے آنے والی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اس نئی قسم کے 38 ممالک میں پھیلنے کی تصدیق کی ہے۔ (فائل فوٹو)
ماہرین صحت کے مطابق کرونا وائرس کا یہ ویریئنٹ، پہلے آنے والی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اس نئی قسم کے 38 ممالک میں پھیلنے کی تصدیق کی ہے۔ (فائل فوٹو)

جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کی اومکرون قسم کا پھیلاؤ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ہو رہا ہے۔ مزید ممالک کی طرف سے افریقی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق کرونا وائرس کا یہ ویریئنٹ، پہلے آنے والی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اس نئی قسم کے 38 ممالک میں پھیلنے کی تصدیق کی ہے۔

کرونا ویکسین بنانے والی فارما کمپنیاں اس تحقیق میں لگی ہوئی ہیں کہ ان کی تیار کردہ کرونا ویکسین اس ویریئنٹ کے خلاف بھی تحفظ فراہم کرتی ہیں یا نہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق جن ممالک میں اومکرون ویریئنٹ کی تشخیص کی گئی ہے ان میں آسٹریلیا، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، سنگا پور اور ملیشیا شامل ہیں جب کہ رواں ہفتے جمعرات کو بھارت سے بھی مذکورہ ویریئنٹ کی تشخیص رپورٹ کی گئی ہے۔

آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے شہر سڈنی میں ہفتے کو اومکرون ویریئنٹ سے متاثرہ 13 کیسز رپورٹ کیے گئے جب کہ ریاست کوئنز لینڈ سے بھی کیسز سامنے آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

آسٹریلیا میں اومکرون ویریئنٹ کی مقامی منتقلی کا پہلا کیس رواں ہفتے سڈنی کے ایک اسکول سے جمعے کو رپورٹ کیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ کیس کے ماخذ کا پتا لگانے کے لیے تفتیش جاری ہے جب کہ مزید کیسز بھی متوقع ہیں۔

ریاست کوئنز لینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ جنوبی افریقہ سے آنے والے فرد کا اومکرون ویریئنٹ سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

جنوبی آسٹریلیا کے حکام کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی ریاستوں نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریا اور دارالحکومت سے آنے والے افراد کے ٹیسٹس کیے جائیں گے۔

بھارت میں جمعرات کو اومکرون ویریئنٹ کا پہلا کیس تشخیص کیے جانے کے بعد سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اومکرون کا تیسرا کیس بھی سامنے آ گیا ہے۔

بھارت کی مغربی ریاست گجرات کے حکام کے مطابق جس شخص میں اومکرون ویریئنٹ کی تشخیص ہوئی ہے وہ 72 سالہ بھارتی شہری ہے جو زمبابوے میں 10 برس تک قیام پذیر رہا اور 28 نومبر کو بھارت واپس آیا تھا۔

دوسری طرف یورپی ممالک سے بھی اومکرون ویریئنٹ کے کیسز رپورٹ کیے جا رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 15 یورپی ممالک میں اومکرون ویریئنٹ کے مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

علاوہ ازیں جنوبی کوریا میں بھی اومکرون ویریئنٹ کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔

جنوبی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق رواں ہفتے بدھ کو نائیجیریا سے آنے والی پرواز کے ذریعے ایک جوڑے میں اومکرون ویریئنٹ کی تشخیص کی گئی جو کہ پہلے سے ویکسین شدہ تھے۔

ایجنسی کے مطابق اس جوڑے کے دو رشتے داروں اور ایک دوست کے بھی اومکرون سے متاثر ہونے کی تشخیص ہوئی تھی۔

اسرائیل کے وزارت صحت نے جمعے کو تصدیق کی ہے کہ سات افراد میں اومکرون ویریئنٹ کی تشخیص ہوئی ہے جب کہ ان افراد میں سے چار افراد کو ویکسین نہیں لگی ہوئی تھی اور وہ حال ہی میں جنوبی افریقہ سے لوٹے تھے۔

اومکرون ویریئنٹ کی جن دو دیگر افراد میں تشخیص کی گئی ان میں سے ایک فرد جنوبی افریقہ جب کہ ایک برطانیہ سے گیا تھا اور انہیں ویکسین کی دونوں خوراکوں کے علاوہ فائزر این بائیو ٹیک کے بوسٹر شاٹس بھی لگے تھے۔

اس خبر میں مواد خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG