رسائی کے لنکس

امریکی حکام یوکرین کے لیے ترکی سےروسی ساختہ میزائل نظام طلب کرنے کی خبروں پر خاموش


ایس 400 (فائل فوٹو)
ایس 400 (فائل فوٹو)

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق، امریکہ نے ترکی سے غیر رسمی طور پر کہا ہے کہ وہ روس سے درآمد شدہ ایس 400 میزائل دفاعی نظام یوکرین بھیجے تاکہ یوکرین روسی افواج کے خلاف اسے اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکے۔

رائٹرز کے مطابق یہ معلومات خبر رساں ادارے کو اس معاملے سے تعلق رکھنے والے تین مختلف ذرائع نے بتائی ہے۔

ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ امریکی حکام نے ترکی میں اس خیال کا اظہار پچھلے ہفتے کیا، لیکن اس سلسلے میں رسمی طور پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق امریکی نائب وزر خارجہ وینڈی شیرمین کے ترکی کے دورے کے دوران بھی یہ معاملہ مختصر طور پر زیر بحث آیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے رائٹرز کی اس رپورٹ کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو انہوں نے خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سوال کا جواب ترک حکومت پر چھوڑتے ہیں کہ وہ یوکرین کی امداد کی کیا تفصیلات دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام نیٹو حلیفوں نے اہم طریقوں سے یوکرین کی ممکنہ امداد کے لیے قدم بڑھایا، چاہے وہ سیکیورٹی، انسانی، مالی یا معاشی امداد ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ یوکرین کی سیکیورٹی امداد بڑھا رہا ہے۔

اس بارے میں امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی سے بھی جب سوال کیا گیا تو انہوں نے اس معاملے پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا بلکہ کہا کہ امریکہ اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر ایسے دفاعی نظاموں کو یوکرین تک پہنچانے پر کام کر رہا ہے جن کے بارے میں یوکرین کی فوج پہلے سے جانتی ہے اور اسے ان کی ٹریننگ مل چکی ہے۔

رائٹرز کے مطابق بائیڈن انتظامیہ اپنے حلیفوں سے ایسے روسی سازو سامان، جن میں ایس 300 اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام بھی شامل ہے یوکرین کو دینے کی بات کر رہی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے کسی ایسی ممکنہ بات کی ترکی کی جانب سے منظوری کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

رائٹرز کے مطابق ترک حکام نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یاد رہے کہ امریکہ ماضی میں ترکی پر دباؤ ڈالتا رہا تھا کہ وہ روس سے زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایس-400 ساختہ میزائل دفاعی نظام نہ خریدے۔لیکن ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ میزائل دفاعی نظام اس کی ضرورت ہے۔ اس نظام کی خریداری کے سبب امریکہ نے ترکی کے لیے ایف 35 جنگی طیاروں کی فروخت کا منصوبہ منسوخ کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG