رسائی کے لنکس

ٹوئٹر کا ایڈٹ فیچر کی آزمائش جلد شروع کرنے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

دنیا کی مشہور مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ 'ٹوئٹر' کے صارفین کا 'ایڈٹ' کے فیچر کے لیے طویل عرصے سے کیا جانے والا انتظار ختم ہونے کو ہے کیوں کہ کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں نئے ایڈٹ فیچر کی آزمائش شروع کر دے گی۔

ٹوئٹر صارفین اکثر یہ شکایت کرتے نظر آتے تھے کہ پلیٹ فارم پر ایڈٹ کا فیچر نہ ہونے سے انہیں کسی بھی غلطی کی صورت میں یا تو اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنا پڑتا تھا یا اس غلط ٹوئٹ پر ہی سمجھوتا کرنا پڑتا تھا مگر اب ایسے صارفین کی مشکل حل ہونے کے قریب ہے۔

کمپنی نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں نئے ایڈٹ فیچر کی آزمائش شروع کردی جائے گی۔

ٹوئٹر کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل ہی ٹوئٹر کے سب سے بڑے شراکت دار اور ٹیسلا کمپنی کے سی ای او ایلون مسک نے ایک پول کرایا تھا کہ صارفین کو ایڈیٹ بٹن چاہیے یا نہیں۔

اس پول میں 44 لاکھ سے زیادہ صارفین نے رائے دی جس میں سے 73 فی صد نے ہاں جب کہ 26 فی صد نے نہیں میں ووٹ دیا تھا۔

البتہ ٹوئٹر نے اپنے بیان میں بغیر کسی کا نام لیے یہ بھی وضاحت کی کہ ہم نے پول سے یہ خیال نہیں لیا ہے۔

ٹوئٹر کے کنزیومر پروڈکٹس کے سربراہ جے سولیوان نے ٹوئٹ کیا کہ کمپنی گزشتہ برس سے ایڈٹ آپشن پر کام کر رہی ہے جس کا کئی برس سے ٹوئٹر پر مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

جے سولیوان نے کہا کہ اس فیچر کے ٹھیک سے سامنے آنے میں وقت لگے گا کیوں کہ جس چیز کو ایڈٹ کرنا ہے اس سے متعلق وقت کی حدود، کنٹرول اور شفافیت کا سوچے بغیر ایڈٹ کو عوامی گفتگو کے ریکارڈ کو تبدیل کرنے کے لیے غلط استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس فیچر کے حوالے سے ان کا مزہد کہنا تھا کہ کمپنی ایڈٹ فیچر کو متعارف کرانے سے قبل اس پر حمایت اور مخالفت دونوں رائے لے گی۔ ان کے بقول ہم احتیاط اور غور و فکر کے بعد اس فیچر پر پہنچیں گے اور اس بارے میں اپ ڈیٹس سے آگاہ کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب ٹوئٹر کمیونیکیشن نے ٹوئٹس میں بتایا کہ ٹوئٹر آنے والے مہینوں میں اس فیچر کی آزمائش ٹوئٹر بلیو لیبس پریمیئم سبسکرپشن میں شروع کرے گی تاکہ یہ جانا جا سکے کہ ''کیا کام کر رہا ہے، کیا نہیں اور کیا ممکن ہے۔''

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ٹوئٹر بلیو ممبرز کو ماہانہ سبسکرپشن سے پریمیئم فیچرز اور ایپ کسٹمائزیشن تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

ٹوئٹر کمیونیکیشن نے اپنے ٹوئٹ میں یکم اپریل کے ٹوئٹ کا بھی حوالہ دیا اور لکھا کہ ہم مذاق نہیں کر رہے تھے۔ ساتھ ہی ایک مختصر ویڈیو بھی شیئر کی جس میں ایڈٹ فیچر کا آپشن کہاں ہوگا دکھایا گیا ہے۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG