رسائی کے لنکس

شہباز شریف کی تقریبِ حلف برداری میں صدر اور آرمی چیف غیر حاضر، بطور وزیرِ اعظم پہلا انتظامی حکم جاری


 وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل کے لیے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
 وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل کے لیے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پیر کو پاکستان کے 23 ویں وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھاںے کے بعد بطور وزیرِ اعظم پہلے انتظامی حکم کے طور پر توقیر شاہ کو اپنا پرنسپل سیکرٹری مقرر کر دیا ہے۔

وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل کے لیے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سابقہ متحدہ اپوزیشن میں شامل تمام جماعتوں کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

ابتدائی طور پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے دور میں اپنے ساتھ بطور پرنسپل سیکریٹری کام کرنے والے ڈاکٹر توقیر شاہ کی خدمات اب وفاق میں حاصل کر لی ہیں۔

ڈاکٹر توقیر شاہ کی وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری کے طور پر تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پر کیا گیا ہے۔

کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق ڈاکٹر توقیر شاہ ایڈمنسٹریٹو سروس پاکستان کے 21ویں گریڈ کے افسر ہیں، ان کی تعیناتی 1973 کے ایکٹ کے سیکشن 10 کے تحت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 70 سالہ شہباز شریف ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں تین مرتبہ وزارتِ اعلیٰ کے عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور اپنے بھائی نواز شریف کی عدالت کی جانب سے نااہلی کے بعد وہ پارٹی کے صدر بن گئے تھے جس کے بعد وہ پہلی مرتبہ 2018 میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

​شہباز شریف کی حلف بردار ی کی تقریب میں صدر اور آرمی چیف غیر حاضر

سوموار کی رات ایوانِ صدر میں منعقد ہونے والی تقریب میں شہباز شریف سے وزارت عظمیٰ کے منصب کا حلف لیا گیا۔ صدر عارف علوی کی علالت کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے حلف لیا۔

ایوان صدر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ صدر عارف علوی کو ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔صدر عارف علوی نے سوموار کا دن معمول کے مطابق سرکاری مصروفیات کے ساتھ گزارا اور ایوانِ صدر سے جاری کردہ معلومات کے مطابق انہوں قازقستان کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف اور باجوڑ چیمبر آف کامرس کے وفد سے سے ملاقاتیں کیں۔

ایوانِ صدر میں نومنتخب وزیر اعظم کی تقریبِ حلف برداری میں سیاسی جماعتوں کے قائدین، پارلیمانی سربراہان، اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان اس تقریب میں موجود تھے تاہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔

آرمی چیف کی عدم شرکت اور صدر عارف علوی کا بیماری کے سبب حلف نہ لینا تقریب حلف برداری میں موضوع بحث بنا رہا۔

وزیرِ اعظم کی حلف برداری کی تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی شرکت ایک روایت رہی ہے۔

مبصرین صدر عارف علوی اور آرمی چیف کی تقریب میں عدم شرکت کو ایک غیر روایتی طرز عمل کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو کہ سیاست میں حالیہ کشیدگی کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے۔

اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تحریکِ عدم اعتماد کی کارروائی چلانے کے بجائے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نےپیر کو اپنا منصب سنبھالنے کے بعد پرامن انتقالِ اقتدار پر پاکستان کے عوام کو مبارک باد دی۔

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ آج تمام ادارے آئین پاکستان کی تکریم ایک رہنما اصول کے طور پر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسٹاک مارکیٹ مستحکم ہوتی کرنسی انڈیکیٹرز ہیں تو ہمارا اہداف کی جانب سفر شروع ہو چکا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ وہ تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام، برابری اور امن کی بنیاد پر تعلقات کے خواہاں ہیں۔

XS
SM
MD
LG