امریکہ، افغانستان کے جنوب مشرقی علاقوں میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی فوری مدد کے لیے 55 ملین ڈالر دے گا۔
یہ رقم ضروری اشیائے خورو نوش، کپڑوں، کھانے پکانے کے سامان، کمبلوں، جیری کینز اورصفائی کے سامان کی فراہمی پر خرچ ہو گی تاکہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچا جا سکے۔
امریکہ، افغانستان کے لیے سب سے بڑا عطیہ دہندہ رہا ہے اور اس نے، محکمہ خارجہ کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران 774 ملین ڈالر افغانستان کو انسانی بحران میں امداد کے طور پر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی افغانستان کے عوام کے لیے ایک پائیدار وابستگی ہے اور ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں سے اس انتہائی ضرورت کے وقت مدد کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
امریکہ کی طرف سے افغانستان کے لیے امداد کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایک ہی دن قبل اقوام متحدہ نے 110.3 ملین ڈالر انسانی امداد کے طور پر افغانستان کو دینے کی اپیل کی جہازن زلزلے میں تین لاکھ ساٹھ ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
بائیس جون کو ریکٹر اسکیل پر 5.9 کی شدت کے زلزلے کے سبب تقریباٍ ایک ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں کم از کم 150 بچے بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ صوبہ پکتیا اور خوست کے متعدد اضلاع میں سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے تھے۔
طالبان نے بتایا ہے کہ منگل کے روز چین کی طرف سے 8 ملین ڈالر مالیت کی ادویات اور دیگر امدادی سامان کابل پہنچا ہے تاکہ زلزلہ متاثرین کی مدد کی جا سکے۔
امدادی اداروں کے مطابق، گزشتہ ہفتے آنے والے زلزلے نے افغانستان کے اندر انسانی ضروریات میں کہیں اضافہ کر دیا ہے، جہاں آبادی کا نوے فیصد پہلے ہی بھوک کا سامنا کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے افغانستان کے اندر زندگیاں بچانے کے لیے 4.4 ارب ڈالر کی رقم انسانی امداد کی اپیل کی ہے تاکہ وہاں اس سال زندگیوں کو بچایا جا سکے۔
افغانستان میں 28 جون تک اس کی ضروریات کا 34 فیصد پورا کیا گیا ہے اور امریکہ عطیہ دہندگان کی فہرست میں 459.6 ملین ڈالر کے وعدے کے ساتھ سب سے اوپر ہے۔