بیکٹیریا انفیکشنز کی ہلاکت خیزی کے بارے میں پہلے عالمی مطالعاتی جائزے سےپتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر میں اموات کی دوسری بڑی وجہ جراثیم سے ہونےوالا انفیکشن ہے ۔ 2019 میں ہونے والی ہر آٹھ اموات میں سے ایک کی وجہ بیکٹیریا کا انفیکشن تھا ۔
منگل کے روز جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں 204 ملکوں اور خطوں میں 33 عام بیکٹیریا ، پیتھوجینز اور 11 قسم کے انفیکشنز سے ہونے والی اموات کا جائزہ لیا گیا۔
محققین کو معلوم ہوا کہ کووڈ 19 کی وبا کے آغازسے ایک سال پہلے 2019 میں 7 اعشاریہ سات ملین اموات یعنی کل عالمی اموات کے13 اعشاریہ 6 فیصدکا سبب وہ ا نفیکشن تھا جو جراثیم کی وجہ سے پیدا ہوا تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ ان اعداد وشمار نے بیکٹیریا کے انفیکشن سے ہونے والی اموات کو دنیا بھر میں ہلاکتوں کی دوسری سب سے بڑی وجہ بنا دیا ۔ جب کہ دنیا بھر میں ا موات کی پہلی سب سے بڑی وجہ دل کی شریانوں کا سکڑ جانا ہے جن میں دل کے دورے بھی شامل ہیں۔
محقیقن کے مطابق جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ ان اموات میں سے نصف کی وجہ، 33 میں سے صرف پانچ بیکٹیریا تھے ۔
جن کے نام ہیں اسٹیفیلوکوکس یوریس، اشریکیاای کولائی، اسٹریپٹوکوکس نمونیا، کلیبسیلا نمونیا اور سوڈوموناس ( Staphylococcus ureus،Escherichia coli ،Streptococcus pneumoniae، Klebsiella pneumoniae اور Pseudomonas)
اسٹیفیلوکوکس یوریس بیکٹیریا انسانی جلد اور نتھنوں کا ایک عام بیکٹیریا ہے لیکن یہ متعدد بیماریوں کی وجہ بنتا ہے جب کہ ای کولائی بیکٹیریا عام طور پر فوڈ پوائزننگ کی وجہ بنتا ہے ۔
یہ مطالعاتی جائزہ جس میں دنیا بھر کے ہزاروں محققین شامل تھے، ایک وسیع تحقیقی پروگرام ،گلوبل برڈن آف ڈیزیز کے فریم ورک کے تحت لیا گیا، ے جسے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے مالی اعانت فراہم کی ۔
مطالعہ کے شریک مصنف، اور امریکہ میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن کے ڈائریکٹر کرسٹوفر مرے نے کہا کہ یہ نئے اعداد و شمار پہلی بار بیکٹیریل انفیکشن سے پیدا ہونے والے عالمی صحت عامہ کے چیلنج کی مکمل حد کو ظاہر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان نتائج کو عالمی صحت کے اقدامات کے ریڈار پر رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاکہ بیماریاں پھیلانے والے ان مہلک بیکٹیریا کا مزید تفصیلی جائزہ لیا جا سکے اور اموات اور انفیکشن کی تعداد میں کمی لانے کے لئے مناسب سرمایہ کاری کی جا سکے۔
اس تحقیق سے غریب اور امیر خطوں کے درمیان واضح فرق کی نشاندہی بھی ہوئی
سب صحارا افریقہ میں، ہر ایک لاکھ افراد کی آبادی میں سے 230 افراد کی موت بیکٹیریل انفیکشن سے واقع ہوئی ۔
جب کہ زیادہ آمدنی والے علاقوں میں جن میں مغربی یورپ ، شمالی امریکہ اور آسٹریا کے ملک شامل تھے، ہر ایک لاکھ افراد میں سے بیکٹیریل انفیکشن سے 52 افراد کی موت واقع ہوئی۔
ریسرچ کرنے والوں نےاموات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے نئی ویکسینز کی تیاری سمیت فنڈز میں اضافے کی اپیل کی اور غیر ضروری اینٹی بائیوٹک ادویات کےاستعمال کے خلاف بھی انتباہ کیا۔
انفیکشن سے بچنے کے لیے تجویز کیے گئے اقدامات میں ہاتھ دھونا شامل ہے