رسائی کے لنکس

جلد الیکشن نہیں کرائے گئے تو خطرہ ہے کہ ملک ہاتھ سے نہ نکل جائے: عمران خان


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نےایک مرتبہ پھر پاکستانی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو 'دلدل' سے نکالنے کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر موجود پی ٹی آئی کے مظاہرین سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا چیلنج کیا گیا اور جب ہم اسمبلیاں تحلیل کرنے لگے تو یہ لوگ بھاگ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مذاق ہو رہا ہے۔ ہم اپنی حکومت تحلیل کر رہے ہیں جو ہمارا آئینی حق ہے۔ یہ لوگ اتنا کیوں ڈ ر رہے ہیں۔ کیوں یہ کہہ رہے ہیں کہ گورنر راج لگادیں گے یا وزیرِاعلیٰ کو ہٹا دیں گے؟کیوں کہ یہ لوگ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے نواز شریف اور آصف زرداری پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنی 'چوری' بچانے کے لیے ملک کی حالت خراب کردی ہے۔ یہ دونوں ملک میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے کیوں کہ ان کو ملک کی فکر نہیں ہے۔

عمران خان نے پاکستانی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو ملک کی فکر کرنی چاہیے یا نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خوف ہے کہ ملک میں جلد الیکشن نہیں کرائے گئے تو ملک جس تیزی سے تباہی کی طرف جا رہا ہے یہ ہاتھ سے نکل جائے گا۔

خیال رہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف عمران خان کے ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ حکمراں اتحاد کا یہ موٗقف رہا ہے کہ اُنہوں نے عمران خان کی بیڈ گورننس کے باعث معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے حکومت سنبھالی۔

سابق وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہماری حکومت کو ایک آدمی نے آٹھ مہینے پہلے گرایا اور جس وقت حکومت گرائی گئی ملک ترقی کر رہا تھا لیکن اب آپ کسی طبقے سے بھی پوچھ لیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے۔

ان کے بقول ہمارے ساتھ ایک آدمی نے جس طرح کی دشمنی کی ہے وہ کسی نے نہیں کی۔ ہمارا قصور یہ تھا کہ ہمیں ہٹا کر جو ''چوروں کا ٹولہ'' ہم پر مسلط کیا گیا وہ ہم قبول کرنے کو تیار نہیں تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ایک آدمی نے فیصلہ کیا کہ عمران خان، پی ٹی آئی کو ختم کرنا ہے۔ اسے نااہل کرنا ہے، پی ٹی آئی کے لوگوں پر کیس کرنا ہے۔ جو ہمارے حمایتی تھے ان پر تشدد کیا گیا۔ اور آخر میں مجھے راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ان آٹھ مہینوں میں ملک میں دہشت گردی بڑھ گئی ہے۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا وزیرِخارجہ اپنے دوروں پر پونے دو ارب روپے خرچ کرچکے ہیں۔ لیکن وہ افغانستان نہیں گئے، ہمیں سب سے زیادہ ضرورت ہے کہ ہمارے افغانستان سے تعلقات ٹھیک ہوں کیوں کہ جتنے اچھے تعلقات ہوں گے اتنا امکان ہے کہ ہم دہشت گردی پر قابو پالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ خیبرپختونخوا حکومت کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے صوبائی حکومت کو پیسے نہیں دیے۔ ان کے پاس تنخواہوں کے پیسے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے معاشی حالات ابتر ہیں۔ خدانخواستہ دہشت گردی شروع ہوگئی تو یہ ملک ہاتھ سے نکل جائے گا۔

عمران خان نے مبینہ آڈیو اور ویڈیو لیکس پر کہا کہ یہ گندی آڈیوز اور ویڈیوز اس لیے نکالی جا رہی ہیں کہ اُنہیں بلیک میل کیا جائے اور کسی طرح ہم ان 'چوروں' کو قبول کرلیں۔

عمران خان کے الزامات پر حکومت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ ملک کی معاشی صورتِ حال قابو میں ہے۔ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار بھی واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

XS
SM
MD
LG