رسائی کے لنکس

امریکہ: بہو سے جبری مشقت کے جرم میں تین پاکستانی افراد کو قید کی سزا


فائل فوٹو:امریکی محکمۂ انصاف
فائل فوٹو:امریکی محکمۂ انصاف

امریکی ریاست ورجینیا میں ایک وفاقی عدالت نے بہو کو 12 سال تک گھریلو مشقت پر مجبور کرنے کے جرم میں پاکستانی خاندان کے تین افراد کو قید کی سزائیں سنا دی ہیں۔

محکمۂ انصاف نے منگل کو ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ عدالت نے 80 سالہ زاہدہ امان کو 144 ماہ، 48 سالہ محمد ریحان چوہدری کو 120 ماہ اور 55 سالہ محمد نعمان چوہدری کو 60 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے امان اور ریحان چوہدری کو حکم دیا ہے کہ وہ متاثرہ خاتون کو دو لاکھ 50 ہزار ڈالر اجرت کی مد میں ادا کریں اور مدعا علیہان کے مجرمانہ طرز عمل کے نتیجے میں ہونے والے دیگر مالی نقصانات کی تلافی بھی کریں۔

ایک جیوری نے مئی 2022 میں سات روزہ مقدمے کی سماعت کے بعد تمام مدعا علیہان کو جبری مشقت کی سازش کا مجرم قرار دیا تھا۔

مقدمے کی تفصیلات کے مطابق زاہدہ امان نامی خاتون نے سال 2002 میں متاثرہ خاتون کے ساتھ اپنے بیٹے کی شادی کا بندوبست کیا تھا۔ لیکن شوہر کے گھر سے چلے جانے کے بعد مجرموں نے متاثرہ خاتون کو خاندان کی خدمت کے لیے اپنے گھر میں رکھ لیا تھا اور اس سے جبری کام لیا جاتا تھا۔

عدالت میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق مدعا علیہان نے متاثرہ خاتون کی امیگریشن دستاویزات اور رقم ضبط کر لی تھی اور پاکستان میں موجود خاندان کے ساتھ رابطے کو محدود کرنے کے ساتھ پاکستان ڈی پورٹ کرکے بچوں سے الگ کرنے کی اسے دھمکی بھی دی تھی۔

عدالتی شواہد کے مطابق ملزمان نے متاثرہ خاتون کو تھپڑ مارے، لاتیں ماریں اور یہاں تک کہ اسے لکڑی کے تختے سے مارا اور ایک موقع پر اس کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے بچوں کے سامنے گھسیٹ کر سیڑھیوں سے نیچے لے گئے۔ ان تمام جبری طریقوں کے ذریعے متاثرہ خاتون کو گھر میں مزدوری کرنے پر مجبور کرنے کے لیے استعمال کرنا تھا۔

شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ متاثرہ خاتون سے ہر روز صبح سویرے کام کرنے کو کہا جاتا تھا۔ اس کے کھانے پر پابندی لگا دی تھی اور اسے گاڑی چلانا سیکھنے یا مدعا علیہان کے خاندان کے افراد کے علاوہ کسی سے بات کرنے سے منع کیا تھا۔

محکمۂ انصاف کے شہری حقوق ڈویژن کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کرسٹن کلارک نے کہا کہ "تمام مجرمان نے متاثرہ خاتون کا بے دردی سے استحصال کیا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے جبری مشقت پر مجبور کیا۔"

انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ امریکی قوم کی بنیادی اقدار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔محکمۂ انصاف انسانی اسمگلروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' کے کریمنل انویسٹی گیٹو ڈویژن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوئس کوئساڈا نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے اکیلے نمٹا نہیں جا سکتا۔

"ایف بی آئی انسانی سمگلنگ کی تمام اقسام کی تحقیقات کے لیے پرعزم رہے گی اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمارے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ کام کرے گی۔"

XS
SM
MD
LG