پاکستان کی سیاسی اور امن و امان کی صورتِ حال پر بحث کے لیے بلایا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بغیر کسی قرارداد کی منظوری کے 27 مارچ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بدھ کو ہونے والے اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی۔ اجلاس ایک گھنٹے 25 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے علی فرقان کے مطابق اجلاس کے آغاز پر منگل کو پاکستان کے مختلف علاقوں میں آنے والے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا کی گئی۔
اجلاس کے دوران رانا ثناء اللہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔
رانا ثناء اللہ نے الزام لگایا کہ زمان پارک میں شر پسند عناصر اور دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد اسلحے کے ساتھ موجود تھے۔
وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دورِ حکومت میں پونے چار برس تک سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا اور پھر اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔
'آئین میں یہ بھی درج ہے کہ الیکشن شفاف ہونا چاہیے'
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ آئین 90 روز میں الیکشن کا کہتا ہے۔ لیکن آئین میں یہ بھی ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر دو صوبوں میں پہلے الیکشن ہوئے تو پھر ہر جانب سے دھاندلی کا شور اُٹھے گا۔ لہذٰا پارلیمنٹ ایک روز الیکشن کرانے کے حوالے سے رہنمائی کرے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پہلے بھی الیکشن میں 90 روز سے تاخیر ہوتی رہی ہے۔ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد بھی الیکشن کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی تھی جب کہ 1988 میں آنے والے سیلاب کے دوران بھی الیکشن شیڈول تبدیل ہوا تھا۔
وفاقی وزیر کے بقول اگر عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہار گئے تو وہ الزام لگائیں گے کہ مرکز میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی وجہ سے دھاندلی ہوئی۔
'میں سمجھ رہا تھا آج مشترکہ اجلاس میں دھماکہ ہونے والا ہے'
اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے حکومتی اتحاد میں شامل خالد مگسی نے کہا کہ وہ سمجھ رہے تھے کہ آج مشترکہ اجلاس میں کوئی دھماکہ ہونے والا ہے۔ لیکن یہاں تو کچھ بھی نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ فیصلے کرنے ہیں تو پھر دلیری کے ساتھ کریں۔ افسوس کی بات ہے کہ لندن اور بیرون ملک اداروں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔
خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ہمیں ریاست اور ملک کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔
خالد مگسی کی تقریر کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس پیر 27 مارچ تک ملتوی کر دیا۔
اس سے قبل اپنے ویڈیو خطاب میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا کہ جس طرح 1996 میں میر مرتضٰی بھٹو کو قتل کیا گیا اسی طرح زمان پارک میں آپریشن کر کے اُنہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ جب وہ پیشی کے لیے اسلام آباد گئے اس روز انہیں قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔ سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اُنہیں پولیس ذرائع نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کے بندے سادے کپڑوں میں ملبوس ہیں۔ عدالتی پیشی کے دوران تصادم کو بنیاد بنا کر انہیں راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان تحریکِ انصاف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔