بہت سے امریکی ابھی تک اپنا یہ ذہن نہیں بنا سکے کہ ان کی اگلی کار الیکٹرک ہو گی، جس کی عمومی وجہ الیکٹرک کاروں کی قمیتوں کا زیادہ اورچارجنگ اسٹیشنوں کا کم ہونا ہے۔ ایک تازہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ہر 10 میں سے تقریباً 4 امریکی کسی حد تک الیکٹرک کاروں کی طرف جا سکتے ہیں جب کہ بقیہ کو تیل سے چلنے والی گاڑیاں زیادہ عزیز ہیں۔
شکاگو یونیورسٹی کے این او آر سی سینٹر فار پبلک افیئرز اینڈ دی انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ اور ایسوسی ایٹد پریس کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت میں ڈارمائی اضافہ کرنے کے بائیڈن انتظامیہ کے منصوبوں کو صارفین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
صرف 8 فی صدبالغ امریکیوں نے یہ بتایا کہ ان کے یا ان کے گھر کے کسی فرد نے الیکٹرک گاڑی خریدی ہے یا لیز پر لی ہے، اور صرف 8 فی صدبالغ امریکیوں نے بتایا کہ ان کے یا ان کے گھر میں پلگ ان ہائی برڈ گاڑی ہے۔
اگرچہ نئی الیکٹرک گاڑی خریدنے پر حکومت ٹیکس میں 7500 ڈالر تک کی رعایت دیتی ہے لیکن اس کے باوجود گاڑیاں چلانے والوں کی اکثریت کو اس جانب مائل کرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
موٹر ساز کمپنیاں، کارخانوں اورالیکٹرک گاڑیوں کے لیے بیٹری کی ٹیکنالوجی پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں تاکہ آلودگی کم کرنے اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
آب و ہوا کے تحفظ سے متعلق ادارے کا کہنا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کم کرنے کے لیے 2032 تک نئی گاڑیوں کی فروخت کا تقریباً دو تہائی حصہ الیکٹرک گاڑیوں پر مشتمل ہونا چاہیے۔
لیکن سروے میں شامل صرف 19 فی صد بالغ امریکیوں کا کہنا ہے کہ اگلی بار وہ الیکٹرک گاڑی خریدیں گے جب کہ 22 فی صد کا جواب تھا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ الیکٹرک کار کے بارےمیں سوچیں جب کہ 47 فی صد کا واضح جواب یہ تھا کہ وہ الیکٹرک گاڑی نہیں لیں گے۔
جب ان سے انکار کی وجہ دریافت کی گئی تو 10 میں سے 6 کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ سروے میں شامل صرف 16 فی صد نے کہا کہ زیادہ قیمت الیکٹرک گاڑی نہ خریدنے کا سبب نہیں بن سکتی۔
گاڑیوں کی خرید و فروخت، قیمت اور دیگر امور سے متعلق ایک امریکی کمپنی کیلی بلیو بک کے مطابق نئی الیکٹرک گاڑیوں کی اوسط قیمت 58 ہزار ڈالر سے زیادہ ہے جو بہت سے امریکی گھرانوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ امریکہ میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کی اوسط قیمت 46 ہزار ڈالر سے کم ہے۔
پچھلے سال منظور کیے گئے ٹیکس میں چھوٹ کے قانون سے الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت کم کرنے اور زیادہ خریداروں کو اس جانب متوجہ کرنے میں مدد ملی۔ لیکن یہ چھوٹ تمام الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مساوی نہیں ہے۔ مختلف چیزوں کے پیش نظر یہ چھوٹ مختلف ماڈلوں کے لیے 7500 سے 3750 ڈالر کے درمیان ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ رعایت اتنی کم ہے کہ خریداروں کو پیٹرول سے الیکٹرک کی جانب راغب کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
سروے میں شامل تقریباً تین چوتھائی امریکیوں کا کہنا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشن کم ہیں اور یہی الیکٹرک گاڑی نہ خریدنے کی بڑی وجہ ہے۔
صدر بائیڈن نے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ملک بھر میں پانچ لاکھ چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور انہوں نے انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق 2021 کے قانون کے تحت ملک بھر میں ایک ساحل سے دوسرے ساحل کے درمیان پھیلے ہوئے ایک لاکھ 20 ہزار کلومیٹر پر مشتمل سڑکوں کے نیٹ ورک کے ساتھ چارجنگ اسٹیشن لگانے یا اسے اپ گریڈ کرنے کے لیے پانچ ارب ڈالر کے فنڈ مختص کیے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک اور پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ الیکٹرک کاریں بنانے والی ایک بڑی امریکی کمپنی ٹیسلا نے اعلان کیا ہے کہ اب ان کے چارجنگ اسٹیشنوں سے دوسری کمپنیوں کی الیکٹرک گاڑیاں بھی چارج کی جا سکیں گی۔
فروری میں وائٹ ہاؤس سے ہونے والے اعلان کے مطابق اگلے سال کے آخر تک ٹیسلا کےسب چارجنگ اسٹیشن تمام کمپنیوں کی الیکٹرک گاڑیوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق یہ تقسیم دو بڑی امریکی پارٹیوں میں بھی موجود ہے۔ سروے کے مطابق نصف سے زیادہ ری پبلیکنز یعنی 54 فی صد کا کہنا ہے کہ وہ الیکٹرک گاڑیا ں خرید نےمیں دلچسپی نہیں رکھتے اور پیٹرول کی گاڑیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ جب کہ ڈیموکریٹس میں یہ شرح صرف 29 فی صد ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کے حوالے سے عمر کا بھی ایک کردار ہے۔ سروے میں شامل 30 سال سے کم عمر کے 55 فی صد نوجوان الیکٹرک گاڑی خریدنے کی خواہش رکھتے ہیں جب کہ 31 سے 44 سال کے افراد میں یہ شرح 49 فی صد تھی۔ 45 سال سے زیادہ عمر کے صرف 31 فی صد افراد نے الیکٹرک گاڑی خریدنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔
الیکٹرک گاڑیوں کی خرید میں دلچسپی کے متعلق تین چوتھائی امریکیوں کا کہنا تھا کہ وہ پیٹرول کے مقابلے میں سستی پڑتی ہیں۔ جب کہ 35 فی صد نے کہا کہ اس سے کاربن گیسوں کا اخراج گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم 31 فی صد کا کہنا تھا کہ وہ الیکٹرک گاڑی خرید نےکے فیصلے میں کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔
(اس سروے کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے حاصل کی گئیں ہیں)