صدر بائیڈن نے منگل کے روز اعلان کیا کہ بجلی سے چلنے والی کاروں کے لیے چارجر بنانے والی ایک آسٹریلیوی کمپنی ٹینیسی میں اپنا ایک پلانٹ قائم کرے گی۔ انہوں نے اپنے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ امریکی حکومت کی تمام گاڑیوں کو الیکٹرک پر منتقل کر دیا جائے گا۔
بائیڈن اور آسٹریلیا کے شہر برسبین میں واقع کمپنی ٹرایٹم کے مطابق اس پلانٹ میں گاڑیوں کے سالانہ 30 ہزار چارجرز بنائے جائیں گے اور روزگار کے پانچ سو نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
ریاستی عہدے داروں نے کہا ہے کہ اس پلانٹ سے پیداوار موجودہ سال کی تیسری سہ ماہی میں شروع ہونے کی توقع ہے۔
صدر بائیڈن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرایٹم چارجرز میں امریکہ کے پارٹس اور امریکہ کا اسٹیل استعمال ہو گا اور اس کی تعمیر یونین کے کارکن کریں گے۔
صدر بائیڈن نے اپنے اس وعدے کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ مرکزی حکومت کے 6 لاکھ گاڑیوں کے بیڑے کو آخرکار الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
ان کا مزید کہناتھا کہ اس سے ہرسمت تیزی سے ترقی ہوگی۔ سٹیل کی صنعت اور ملک بھر میں چھوٹے پارٹس بنانے کے شعبے بھی ترقی کریں گے۔
ٹرایٹم کی سی ای او جین ہنٹر بھی اس موقع پر وائٹ ہاؤس میں صدر بائیڈن کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن کی پالیسیوں نے امریکہ میں ٹرایٹم کی مصنوعات کی طلب میں نمایاں اضافہ کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔اس سے عالمی سطح پر مصنوعات کی تیاری کی ہماری سٹریٹیجی میں تبدیلی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
بائیڈن نے اس ہفتے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز کی تیاری کے لیے ریاستی سطح پرسرمائے کی فراہمی کے لیے پانچ ارب ڈالر کا ایک منصوبہ پیش کریں گے۔
بائیڈن یہ کہہ چکے ہیں کہ الیکٹرک کاریں زیادہ ماحول دوست ثابت ہوں گی اور امریکی خاندانوں کی رسائی میں ہوں گی۔
ٹراٹیم کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز کا پلانٹ قائم کرنے کااعلان سرمایہ کاری کے سلسلے میں اس ہفتے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ اس سے قبل امریکہ کی کئی بڑی کمپنیوں نے، جن میں انٹل، جنرل موٹرز، اور بوئنگ شامل ہیں، مصنوعات کی پیداوار اور روزگار کےشعبوں میں نئی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکی ہیں۔
(خبر کا مواد رائیترز سے لیا گیا ہے)