رسائی کے لنکس

بلنکن کی صدر شی سے ملاقات: کیا امریکہ اور چین کے سخت مؤقف میں لچک کے آثار ہیں؟


چین کے صدر چی جن پنگ بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ اینٹی بلنکن سے مصافحہ کررہے ہیں۔ 19 جون 2023
چین کے صدر چی جن پنگ بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ اینٹی بلنکن سے مصافحہ کررہے ہیں۔ 19 جون 2023

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اپنے دورۂ چین کے دوسرے روز چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر صدر شی نے امید ظاہر کی کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہونے میں مدد ملے گی۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چینی صدر نے اینٹنی بلنکن سے ملاقات کے بارے میں کہا کہ دونوں کے درمیان خوش گوار ماحول میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی ہے۔

اینٹنی بلنکن 2018 کے بعد چینی صدر سے ملنے والے پہلے امریکی وزیرِ خارجہ ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ کا یہ دورہ ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب امریکہ کی جانب سے چین کے جاسوس غبارے کو مار گرانے اور تائیوان کے تنازع پر تعلقات میں تناؤ پایا جاتا ہے۔

بلنکن نے دو روزہ دورے میں چینی ہم منصب سمیت اعلیٰ ترین سفارتی عہدے داروں سے ملاقات کی۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے پیر کو اپنے دورے کے دوسرے اور آخری دن چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ ملاقات کی جس کا مقصد کشیدگی دور کرنا اور تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔

اینٹنی بلنکن اور وانگ یی نے بات چیت کے لیے دونوں ممالک کے وفود کے ساتھ میٹنگ روم میں جانے سے پہلے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں مصافحہ کیاتاہم صحافیوں سے گفتگو نہیں کی۔

ایک امریکی عہدہ دارکے مطابق اینٹنی بلنکن نے روانگی سے قبل چین کے اعلیٰ سفارت کارسے لگ بھگ تین گھنٹے تک بات چیت کی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق فریقین کی جانب سے اہم بات چیت پر آمادگی کے باوجود پر سخت پوزیشنز پر دونوں ہی جانب سےبہت کم جھکاؤ ظاہر کیا گیا۔

امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے کہا ہے کہ اتوار کو بلنکن اور چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی نے بیجنگ میں براہِ راست بات چیت کی۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات میں وانگ یی نے امریکہ کے دورے کی دعوت قبول کر لی۔ دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی تعداد میں اضافے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ایک اہل کار کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ دونوں فریق ورکنگ لیول پر کئی معاملات پر کام جاری رکھیں گے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ وزیرِ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکہ ہمیشہ عوام کے مفادات اور اقدار کے لیے کھڑا رہے گا جب کہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

چین کی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق وانگ یی نے کہا کہ امریکہ کے وزیرِ خارجہ کا بیجنگ کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کے نازک موڑ پر عمل میں آیاہے۔بات چیت یا تصادم، تعاون یا تنازع میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ضروری ہے۔

چین روانگی سے قبل بلنکن کا واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکی حکام چینی عہدیداروں کے ساتھ متعدد معاملات پر انتہائی حقیقی خدشات کے بارے میں کھل کر بات کریں گے۔

بلنکن کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ چین کے ساتھ ان کا مقابلہ مخاصمت یا تصادم کی طرف نہ جائے۔

مبصرین کو اس دورے سے توقعات کم ہیں کہ یہ دورۂ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کو دوبارہ سے بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

بلنکن 2018 کے بعد سے چین کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر خارجہ ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق یہ بات چیت آئندہ مہینوں میں صدر بائیڈن اورصدر شی کے درمیان کسی ملاقات کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

بائیڈن نے ہفتے کو کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آںے والے مہینوں میں صدر شی سےملاقات میں دونوں ملکوں میں تنازع کی وجہ بننے والے بہت سے معاملات پر بات ہو سکے گی۔

اس رپورٹ میں ’ ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG