رسائی کے لنکس

ہمارا مؤقف ہے کہ سازش ہمارے خلاف ہوئی، عمران خان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل احمد شریف چودھری کی پریس کانفرنس کے بعد اپنے ایک لائیو خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہےکہ اس کانفرنس میں نو مئی کے واقعات کو پاکستان کے خلاف بغاوت تک کہا گیا اور اشارہ تحریک انصاف کی طرف تھاکہ اس نے بغاوت کی اور یہ کہ اس کا منصوبہ پہلے سے بن رہا تھا۔

پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم نعمران خان نے کہا،"اسلام آباد ہائی کورٹ میں کمانڈوز نے شیشے توڑے، مجھے ڈنڈا مارا، وکیلوں کو مارا، ایسے پکڑ کر لے گئے جیسے میں کوئی دہشتگرد تھا، ان کو معلوم تھا کہ عوامی ردعمل آئے گا، سب کچھ پہلے سے پلان نہ ہوتا تو ممکن نہیں کہ ایک دو دن میں دس ہزار لوگوں کو پکڑ لیا جاتا، یہ سازش نہیں تھی کیا؟

انہوں نے کہا،"ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد فوج نے تو فیصلہ دے دیا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان ہی بغاوت کر رہے ہیں۔ آپ نے اپنا ذہن واضح کر دیا ہے، تو اس کے بعد ملٹری کورٹس میں آپ خود کیسے فیصلہ دے سکتے ہیں کہ خود ہی جج، جیوری اور سزا دینے والے تو وہ نہیں بن سکتے۔جو چاہیں فیصلہ سنا دیں۔"

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا موقف کہ تحریکِ انصاف نے بغاوت کی اور اس حوالے سے ایک اور موقف بھی ہے جو ہمارا موقف ہے۔ ہماری پارٹی کا موقف ہے کہ ہمارے خلاف سازش کی گئی ،ہماری حکومت گرائی گئی جب کہ ہماری حکومت کے آخری دو برسوں میں معیشت بہتر ہو رہی تھی۔

عمران خان نے کہا،"پوری دنیا اس کی شاہد ہے۔ آپ پاکستان اکنامک سروے پڑھ لیں تو پتہ چلے کا کہ گزشتہ سترہ سال کے دوران کی حکومتوں میں پی ٹی آئی کی حکومت کی معاشی کارکردگی سب سے بہتر تھی۔"

انہوں نے کہا کہ جو کچھ ان کی پارٹی کے ساتھ ہوا، وہ پاکستان میں کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ نہیں ہوا۔

عمران خان نے اپنے اور اپنے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کے گھروں پر حملوں اور بقول ان کے "خواتین اور چادر اور چار دیواری کی خلاف ورزیوں "کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "درحقیقت سازش تو ان کے خلاف ہوئی۔"

خیال رہے کہ اپنی نیوز کانفرنس میں فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ نو مئی کو ایک منصوبہ بندی کے تحت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور ان واقعات سے قبل لوگوں کی ذہن سازی کی گئی۔

فوج کے ترجمان نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کے فوراً بعد دو سو سے زائد فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے۔

ان کےمطابق نو مئی کے واقعات کا مقصد یہ تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کیے جائیں اور اس پر فوج ردِ عمل ظاہر کرے۔ اس سے مذموم سیاسی مقاصد حاصل کیے جانے تھے۔ اس کے لیے خواتین کو بھی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔

تحریکِ انصاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت سے یہ توقع نہیں تھی کہ وہ اپنی ہی فوج پر حملہ آور ہو جائے۔ فوج نے ردِ عمل ظاہر نہ کرکے سازش کو ناکام بنایا۔

اس سوال کے جواب میں کہ نو مئی کی سازش کے ماسٹر مائنڈ کون ہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا،"یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے فوج کے خلاف ذہن سازی کی اور انہوں نے لوگوں کے ذہنوں میں یہ ڈالا کہ فوج کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا جائے اور تنصیبات پر حملے کیے جائیں۔"

انہوں نے کہا،"نو مئی کے واقعات کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو کل کو کوئی اور سیاسی گروہ ایسی کارروائیاں کر سکتا ہے۔"

XS
SM
MD
LG