پاکستان کے نگراں وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں تین بڑے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کے نام مختلف ہو سکتے ہیں لیکن پسِ پردہ دشمن ایک ہی ہے۔
سرفراز بگٹی نےہفتے کو میانوالی میں پاکستان فضائیہ کی بیس پر دہشت گردوں کے حملے، گوادر میں 14 اہلکاروں کے قتل اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر پاکستان کو دوبارہ بے یقینی اور عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہے۔
نگراں وزیرِ داخلہ نے کہا کہ تمام سول اور ملٹری ادارے یک جان ہو کر خون کے آخری قطرے تک ملک کا دفاع کریں گے اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
واضح رہے کہ میانوالی میں پاکستان فضائیہ کی بیس پر جمعے کو دہشت گردوں نے ایک منظم حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پاکستان فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق پی اے ایف کے فنکشنل آپریشنل اثاثوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا البتہ صرف تین غیر آپریشنل طیاروں کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ کرنے والے تمام نو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہےاور شدت پسندوں کے حملے کو ناکام بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ائیر بیس پر حملے کے بعد آس پاس کے علاقے میں کسی بھی ممکنہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کامیاب آپریشن کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے ان دعوؤں کی آزاد ذریعے سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ ایک غیر معروف عسکری تنظیم تحریکِ جہاد پاکستان نے حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔
جمعے کو ہی بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنا کر 14 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پسنی سے اورماڑہ جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ گوادر اور کوسٹل ہائی وے کے علاقوں میں کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔ماضی میں بھی ان علاقوں میں فورسز پر بڑے حملے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی ذمے داری کالعدم تنظیموں نے قبول کی ہے۔ تاہم حالیہ حملے کی ذمے داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی۔
اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعے کو ہی پولیس وین کے قریب بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور 15 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
فورم