ایمنسٹی انٹرنیشنل کا الیکشن سے قبل تشدد کے واقعات پر اظہارِ تشویش
ایمنسٹی انٹرنیشل نے پاکستان میں انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں انسانی حقوق کی تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں انتخابی دفاتر کے باہر ہونے والے دو مہلک حملوں میں 24 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 30 روز کے دوران تشدد کے واقعات میں دو اُمیدوار بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایمنستی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات سے قبل تشدد، پارٹی کارکنوں کو ہراساں کرنا اور من مانی گرفتاریاں تشویش کا باعث ہیں۔
بیان میں نگراں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ الیکشن والے دن انٹرنیٹ کی بندش، میڈیا پر پابندیاں اور احتجاج کے لیے اجتماع پر پابندیاں فوری طور پر ہٹائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت سیاسی قیدیوں کو شفاف ٹرائل کے حق کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین پر عمل کرے۔
انتخابات کے پیشِ نظر آٹھ فروری کو پاکستان کی سرحدی گزرگاہیں بند رہیں گی
پاکستان میں آٹھ فروری کو انتخابات کے پیشِ نظر پاکستان اور ایران سرحدی گزرگاہیں کارگو اور پیدل چلنے والوں کے لیے بند رہیں گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق انتخابات کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق نو فروری کو سرحد پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت آئے گی: بیرسٹر گوہر خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ جمہوریت، معیشت اور عوام کو مشکل سے نکالنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔
نجی نیوز چینل 'جیو نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا یہی وژن ہے کہ ملک اور فوج ہماری ہے۔ ملک کی خاطر سب کچھ بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے۔ ہماری کوشش ہے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن صاف شفاف اور منصفانہ ہونا چاہیے۔ یہ بہت اہم انتخابات ہے اور ملک میں سیاسی مفاہمت ہونی چاہیے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی پالیسی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہم کسی صورت تشدد نہیں چاہتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اب سیز فائر ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت آئے گی۔ انتخابات کے بعد ہماری یہی کوشش ہوگی کہ ہم آگے بڑھ سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہمارے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جیت کر کہیں اور نہیں جائیں گے۔ اللہ نے چاہا تو ہم حکومت بھی بنائیں گے۔ ہم پارلیمان میں بیٹھیں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن ووٹر گھر سے باہر نکلیں۔ اگر انتخابی دھاندلی کی کوشش کی جاتی ہے تو احتجاج لوگوں کا حق ہے، لیکن تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔