پیپلز پارٹی میں شمولیت یا وفاقی سیاست سے لاتعلق رہنے کا پیغام دیا جا رہا ہے؛ جی ڈی اے
- By محمد ثاقب
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جامشورو بائی پاس پردھرنا دیا جا رہا ہے۔
جی ڈی اے میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد صوبے کے کئی اضلاع سے بڑی تعداد میں پہنچی۔ الائنس میں شامل جماعتوں کا موقف ہے کہ سندھ میں حالیہ انتخابات کے موقع پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے پاکستان پیپلز پارٹی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
تاہم پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے کی جانب سے جیتی گئی دو نشستیں بھی جعلی مینڈیٹ ہے۔ جی ڈی نے حالیہ انتخابات میں سانگھڑ اور خیرپور سے ایک ایک نشست جیتی ہے۔
دھرنے کے سبب کراچی سے اندرونِ ملک جانے والی ٹریفک معطل ہے جب کہ جامشورو کے تمام تدریسی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے قومی عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں اليکشنز بوگس اور فراڈ ہيں، سندھ سے دھوکا کيا گيا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشنز پلیٹ میں سجا کے پیپلز پارٹی کودیے گئے اور اب پیغام دیا جارہا ہے کہ یا پیپلز پارٹی میں شامل ہوں یا وفاقی سیاست سے لاتعلق رہیں۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 85 امیدواروں کو ہرایا گیا ہے، رؤف حسن
پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انتخابی نتائج کو ایک مرتبہ پھر مسترد کر دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس موجود فارم 45 کے مطابق وہ الیکشن میں جیتے ہیں۔
تحریکِ انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے دعویٰ کیا کہ ان کے حمایت یافتہ 85 امیدواروں کو ہرایا گیا ہے جس کے خلاف وہ قانونی راستہ اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ووٹ ڈکیتی کی گئی۔ ہماری تحقیقات کے مطابق قومی اسمبلی کی 85 نشستیں پی ٹی آئی سے چھینی گئی ہیں۔
رؤ حسن کے مطابق فارم 45 اور فارم 47 میں واضح فرق ہے جب کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹوں کا فرق بھی بڑا بینچ مارک ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ کراچی شہر سے ہمیں 12 لاکھ 50 ہزار ووٹ ملے مگر ایک سیٹ بھی نہیں ملی جب کہ فارم 45 کی بنیاد پر ہم جیت رہے تھے مگر وہاں سے ایم کیو ایم کو جتوا دیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ خیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 لاہور سے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار یاسمین راشد 19 ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئی ہیں لیکن نشست پر نواز شریف کو جتوا دیا گیا۔
اسلام آباد کی تینوں نشستوں پر انتخابی عذرداری سے متعلق درخواستیں نمٹا دی گئیں
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت سے قومی اسمبلی کی تین نشستوں حلقہ این اے 46, 47 اور 48 کے انتخابی عذرداری سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں۔
عدالت نےالیکشن کمیشن کو معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی ہے۔
تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین نے این اے 47، علی بخاری نے این اے 48 اور عامر مغل نے این 46 کے نتائج کو چیلنج کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس کا فیصلہ چیلنج کر دیا
سابق وزیرِ خارجہ اور تحریکِ انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے 30 جنوری کو شاہ محمود قریشی کو دس سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا۔