امریکی محکمہ خارجہ، کانگریس کے رکن اور آزادی اظہار کی تنظیمیں پاکستان پر زور دے رہی ہیں کہ وہ وہ آزادی اظہار کا احترام کرتے ہوئے ایکس سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بحال کرے۔
پاکستان میں پلیٹ فارم X پر بندش کے بارے میں صحافیوں کے تخفظ کی بین الاقوامی تنظیم ’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘ نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا “پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم X تک رسائی مسلسل پانچویں دن بھی محدود ہے۔ حکام کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنانا چاہیے اور پاکستان میں انتخابات کے بعد کے مسائل کے بارے میں میڈیا رپورٹنگ کی سہولت کے لیے معلومات کے آزادانہ پھیلاؤ کی اجازت دینی چاہیے۔”
اس سے پہلے ٹیکساس میں کانگریس کے ایک رکن گریگ سازر نے امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سوشل میڈیا پر بندش ختم کرنے کے لیے پاکستان پر زور دے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا “پاکستانی انتخابات کے بعد کی مداخلت کو بے نقاب کرنے کے لیے ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن اب پاکستانی حکام مسلسل تیسرے دن بھی ٹوئٹر تک رسائی بند کر رہے ہیں۔ محکمہ خارجہ کو (پاکستانی ) حکام سے ٹویٹر تک رسائی بحال کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ ہمارے اتحادیوں کو آزادی اظہار اور جمہوریت کے بنیادی معیارات پر پورا اترنا چاہیے۔
انٹرنیٹ پر پابندیوں پر نظر رکھنے والی تنظیم ’نیٹ بلاکس‘ نے اپنی ایک ٹیوٹ میں لکھا “ میٹرکس سے پتہ چلتا ہے کہ مبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق انکشافات کے پلیٹ فارم پر گردش کرنے کے بعد ہفتہ کے روز یعنی چار دن سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر ٹیوٹر یا ایکس پر پابندی عائد ہے۔ یہ اقدام جمہوریت اور میڈیا کی آزادی کے استعمال میں نمایاں طور پر رکاوٹ ہے۔”
امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کو ہفتہ وار بریفینگ میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا ’’ہم پاکستان سے آزادی اظہار کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ، اظہار رائے اور سوشل میڈیا جس میں ٹویٹرتک، جسے اب ’ ایکس‘ کہا جاتا ہے، رسائی کو بحال کیا جائے۔‘‘
پاکستان میں سوشل میڈیا پر پابندی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا ’’ہمیں پاکستان میں آزادی اظہار، اس پر رپورٹنگ اور اجتماع پر کسی بھی قسم کی پابندیوں پر تشویش ہے، جس میں حکومت کی طرف سے جزوی یا مکمل انٹرنیٹ بندش اور یقیناً سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی شامل ہیں۔‘‘
پاکستان میں اتحادی حکومت کی تشکیل سے متعلق میتھیو ملر نے کہا “جب بھی آپ کسی بھی ملک کے اندر اتحادی سیاست ہوتے دیکھتے ہیں تو یہ خود اس ملک کا فیصلہ ہوتا ہے، نہ کہ ایسی چیز جس پر ہم غور کریں۔”
پاکستانی انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق انہوں نے امریکہ کا موقف ایک بار پھر دہرایا “ ہم خاص طور پر بے ضابطگیوں کے کسی بھی دعوے کی مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔"
فورم