رسائی کے لنکس

کیا امریکہ میں افغانوں کا خصوصی ویزا پروگرام خاتمے کے قریب ہے؟


افغان مہاجرین 21 جولائی 2023 کو اسلام آباد میں ایک انڈور ریلی کے دوران، جس میں امریکی ویزوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
افغان مہاجرین 21 جولائی 2023 کو اسلام آباد میں ایک انڈور ریلی کے دوران، جس میں امریکی ویزوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
  • ہزاروں افغان شہری اسپیشل امیگرنٹ ویزا پروگرام کے تحت امریکہ پہنچ چکے ہیں مگر ایک بڑی تعداد اب بھی منتظر ہے۔
  • امریکہ نے 2023 میں ریکارڈ تعداد میں، 39,000 خصوصی ویزےجاری کیے ہیں۔ اس کے باوجود بھی ویزوں کی طلب بہت زیادہ ہے۔
  • سن 2021 کے انخلا کے بعد سے امریکی حکومت نے افغانستان کو اپنی پالیسی کی ترجیحات سے بڑی حد تک خارج کر دیا ہے۔

امریکہ کا وہ پروگرام جو افغانستان مں امریکی قیادت والے اتحاد کےسابق افغان ترجمانوں اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والوں کو دوبارہ آباد کرنے سے متعلق ہے، چند مہینوں میں اچانک ختم ہو سکتا ہے کیونکہ خصوصی امیگرنٹ ویزوں کی دستیاب تعداد کم ہو رہی ہے۔

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد امریکی افواج کے لئے کام کرنے والے ہزاروں افغان شہری اسپیشل امیگرنٹ ویزا پروگرام کے تحت امریکہ پہنچ چکے ہیں مگر ایک بڑی تعداد اب بھی منتظر ہے۔

سرگرم کارکن کانگریس پر زور دے رہے ہیں کہ وہ مزید SIVs یا سپیشل امیگرنٹ ویزوں کی اجازت دے، جو 120,000 سے زیادہ درخواستوں کے بیک لاگ کے درمیان 8,000 سے کم باقی رہ گئے ہیں۔

اینڈریو سلیوان نے جو 'نو ون لیفٹ بیہائنڈ' کے ایڈوکیسی کے ڈائریکٹر ہیں کہا۔"اگرمزید ویزوں کی اجازت نہیں دی گئی تو پروگرام کے موسم گرما کے اختتام تک ویزے ختم ہونے کا امکان ہے، جو اس پروگرام کی موت ثابت ہو سکتا ہے۔"

امریکہ نے اسپیشل امیگرنٹ ویزا پروگرام کی پروسیسنگ کو تیز کیا ہے، 2023 میں ریکارڈ تعداد میں، 39,000 خصوصی ویزےجاری کیے ہیں۔ اس کے باوجود بھی ویزوں کی طلب بہت زیادہ ہے۔

افغان اسپیشل امیگرنٹس کو امریکی شہر جرسی سٹی میں بسانے کی تیاریاں
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:58 0:00

امریکی حکومت کے نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں افغانوں کو تارکین وطن کے خصوصی ویزوں کی ریکارڈ تعداد جاری کی گئی۔

پچھلے سال، امریکی محکمہ خارجہ نے کانگریس سے اضافی خصوصی ویزوں کی اجازت دینے کو کہا تھا۔ اس تجویز کو کچھ قانون سازوں کی حمایت حاصل تھی۔

جولائی میں، سینیٹر جین شاہین نے اسے ایک "تاریخی فتح" سے تعبیر کیا جب 20,000 نئے SIVs کی اجازت دینے والی ترمیم کو محکمہ خارجہ کے بل میں شامل کیا گیا۔

تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا خصوصی ویزوں (SIVs) کو اس بل کے حتمی متن میں شامل کیا جائے گا، جسے 22 مارچ تک ایوان اور سینیٹ دونوں سے منظور ہونا ضروری ہے تاکہ حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن سے بچا جا سکے۔

وی او اے نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن اور سینیٹرشاہین سے تبصرے کی درخواست کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ "ہم سالانہ کیپ کے قریب ہیں۔" انہوں نے کہا، "ہمیں حد بڑھانے کے لیے قانونی منظوری درکار ہے۔"

امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے تقریباً ڈھائی سال بعد، طالبان کی انتقامی کارروائیوں کے خوف کے درمیان سابق کانٹریکٹرز کا انخلا جاری ہے۔

ڈی فیکٹو طالبان حکام کا کہنا ہے کہ ان کی دی ہوئی عام معافی امریکہ کے ساتھ کام کرنے والے سابق اہل کاروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔

تاہم اینڈریو سلیوان نے وی او اے کو بتایا، " طالبان کی بربریت پر سوال اٹھانے والے کو غلط سمجھا جاتا ہے" انہوں نے کہا،"ہم نے طالبان کے ہاتھوں 200 سے زیادہ ٹارگٹڈ انتقامی ہلاکتیں دستاویز کی ہیں۔"

امریکہ نے 2008 سے، افغانوں کو تقریباً 120,000 خصوصی ویزے دیےہیں۔

امریکہ کی موجودہ پالیسی ترجیحات میں افغانستان

سن 2021 کے انخلا کے بعد سے امریکی حکومت نے افغانستان کو اپنی پالیسی کی ترجیحات سے بڑی حد تک خارج کر دیا ہے۔ واشنگٹن نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے تو انکار کیا ہے لیکن حزب اختلاف کے گروپوں کی حمایت بھی روک دی ہے۔

صدر جو بائیڈن کے گزشتہ ہفتے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں افغانستان کا کوئی حوالہ شامل نہیں تھا، یہ ایک ایسا موضوع ہے جو اس سے قبل امریکی پالیسی مباحثوں میں نمایاں طور پر شامل تھا۔

جب بائیڈن تقریر کر رہے تھے تو ایک شخص نے کابل ہوائی اڈے کے دروازے کا حوالہ دیتے ہوئے "ایبی گیٹ، ایبی گیٹ" کا نعرہ لگایا، جہاں اگست 2021 کے انخلا کے دوران، ایک زبردست دھماکے میں 100 سے زیادہ افغان اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

افغانستان میں فوج کے بم ڈسپوزل کے ماہر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے امریکی کانگریس کے رکن برائن ماسٹ نے ایکس پر لکھا کہ"بائیڈن اپنی نااہلی کی وجہ سے افغانستان کو مشکل حالت میں چھوڑ سکتے ہیں لیکن میری زیرنگرانی نہیں۔"

ریپبلکن قانون ساز اکثر بائیڈن کی جانب سے انخلا سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہیں۔ تاہم کچھ سرگرم کارکنوں نے ’افغان ایڈجسٹمنٹ ایکٹ‘ پر غیر فعالیت کے لئے ریپبلکنز کے زیر قیادت ایوان کو مورد الزام ٹھہرایا۔

اس ایکٹ کا مقصد انسانی وجوہات کی بنا پر 2021 اور 2022 میں امریکہ میں داخل ہونے والے ہزاروں افغانوں کو مستقل رہائش کے لئے قانونی راستے فراہم کرنا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG