|
امریکہ کے صدر جو بائیڈن ایک نئی امیگریشن پالیسی کا اعلان کرنے والے ہیں جس کے تحت امریکی شہریوں سے شادی کرنے والے ایسے تارکینِ وطن کے لیے ملک بدری کا خطر ٹل جائے گا جن کے پاس قانونی دستاویز نہیں ہیں۔
اس پالیسی کو، جس کا اعلان آج کیا جارہا ہے، امریکہ میں صدارتی انتخاب کے سال کا ایک جارحانہ امیگریشن اقدام سمجھا جارہا ہے جسے بہت سے ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے۔
خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" کے مطابق یہ پالیسی امریکی شہریوں کے تقریباً چار لاکھ 90 ہزار میاں بیوی "پرول اِن پلیس" نامی پروگرام کے تحت ملک بدری سے بچنے کے لیے رجوع کرسکیں گے۔
اس پرگروام کے تحت ایسے لوگ جو قانونی دستاویز کے بغیر امریکہ میں کم از کم 10 سال سے مقیم ہیں انہیں ورک پرمٹ جاری کیا جا سکے گا۔
اے پی نے اس پیش رفت سے آگاہ تین افراد کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر بائیڈن وائٹ ہاوس میں سابق صدر باراک اوباما کے دور کے اس پروگرام کا جشن منانے کے لیے ایک تقریب کی میزبانی کریں گے جس کے تحت نوجوان غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک بدری سے تحفظ کی پیش کش کی گئی تھی۔
اس کے بعد بائیڈن نئی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ تاہم، وائٹ ہاؤس نے پیر کو متوقع اعلان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ایسے خاندان جو بائیڈن کے اقدامات سے ممکنہ طور پر فائدہ اٹھائیں گے وائٹ ہاؤس کی تقریب میں متوقع طور پر شرکت کریں گے۔
اگرچہ وائٹ ہاوس نے امریکہ کی میکسیکو کی سرحد پر پناہ گزینوں کی درخواستوں کے عمل کو محدود کرنے کا اقدام اٹھایا تھا لیکن امریکہ میں موجود ایسے تارکین وطن کے حق میں اس نئی پالیسی کا فیصلہ کیا ہے جو انہیں قانونی دستاویز نہ ہونے کی صورت میں ملک بدری سے بچائے گا۔
اس پالیسی سے مستفید ہونے والے تارکین وطن مستقل رہائش اور بالآخر امریکی شہریت کے لیےبھی درخواست دینے کے اہل ہو سکیں گے۔
بائیڈن نے چار جون کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں عندیہ دیا تھا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں امیگریشن سسٹم کو مزید "منصفانہ" بنانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
اے پی کے مطابق بائیڈن متوقع طور پر بچپن میں امریکہ آنے والے "ڈیفرڈ ایکشن" نامی پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کو ویزوں کا اہل بنانے کی پالیسی کا اعلان بھی کریں گے۔ اب تک ان امیگرینٹس کوعارضی کام کی اجازت حاصل ملتی رہی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی منگل کی تقریب میں اوباما دور میں بنائے گئے ڈیفرڈ ایکشن پروگرام کی 12 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔
ڈیفرڈ ایکشن پروگرام سے قبل بچپن میں امریکہ میں آئے نوجوانوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں تھی۔ ایسے افراد کو اکثر "ڈریمرز" یعنی خواب دیکھنے والے کہا جاتا ہے۔
(اس خبر میں شامل معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)
فورم