رسائی کے لنکس

سنی دیول کی غدر ٹو کے بعد لاہور 1947؛ عامر خان فلم پروڈیوس کریں گے


بالی وڈ اداکارسنی دیول 'غدر : ایک پریم کتھا' اور 'غدر ٹو' کے بعد ایک مرتبہ پھر ایک ایسی فلم میں کام کریں گے جس کی کہانی انڈو پاک بالخصوص لاہور کے گرد گھومے گی۔

اداکار و پروڈیوسر عامر خان کی کمپنی 'عامر خان پروڈکشنز' نے منگل کو فلم 'لاہور: 1947' کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے سنی دیول کامیاب ہدایت کار راج کمار سنتوشی کے ساتھ 27 برس بعد کام کریں گے۔

عامر خان نے فلم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سنی دیول ان کی فلم 'لاہور: 1947' میں مرکزی کردار ادا کریں گے جب کہ اس کی ہدایت کاری ان کے پسندیدہ ڈائریکٹرز میں سے ایک راج کمار سنتوشی کریں گے۔ راج کمار سنتوشی 'انداز اپنا اپنا' جیسی فلم بناچکے ہیں۔

عامر خان نے فلم کی کہانی کے بارے میں تو زیادہ نہیں بتایا لیکن فلم کے نام سے امکان ہے کہ اس کا پلاٹ پاکستان اور بھارت کی آزادی کے گرد گھومے گا۔

اس سے قبل عامر خان 25 برس قبل ہدایت کارہ دیپا مہتا کی فلم 'ارتھ: 1947' میں بھی کام کرچکے ہیں جس کی کہانی پاکستانی مصنفہ بپسی سدھوا کی کتاب 'آئس کینڈی مین' سے ماخوذ تھی۔ یہ کہانی 1947 کے فسادات کے تناظر میں لکھی گئی تھی۔

'لاہور: 1947' میں عامر خان اداکاری کے جوہر دکھائیں گے یا نہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن امکان ہے کہ وہ آئندہ برس کے آغاز میں اپنی بیٹی ایرا کی شادی کے بعد ہی اداکاری کی طرف واپس آئیں گے۔

ویسے تو پاکستان اور بھارت کی آزادی پر کئی فلمیں بنیں ہیں لیکن حال ہی میں بننے والی کوئی بھی فلم لاہور شہر کی عکاسی درست انداز میں نہیں کرسکی ۔

سن 2019 میں ریلیز ہونے والی فلم 'کلنک' ہو یا پھر 2010 میں ریلیز ہونے والی اسپورٹس فلم 'لاہور'، پاکستان کے شہر لاہور کو کبھی بھی اس کی اصلی شکل میں نہیں دکھایا گیا۔

آئندہ برس کے آغاز میں ہدایت کار سنجے لیلی بھنسالی کی ویب سیریز 'ہیرا منڈی' بھی نیٹ فلکس پر ریلیز ہوگی جس کے ٹیزر لانچ پر ہی کئی پاکستانی شوبز شخصیات نے اسے مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

اگر کسی فلم نے لاہور کی درست عکاسی کی ہے تو وہ ہدایت کار یش چوپڑا کی فلم 'ویر زارا ہے جو 2004 میں ریلیز ہوئی تھی۔

چوں کہ یش چوپڑا خود 1932 میں لاہور میں پیدا ہوئے تھے اس لیے انہوں نے اسے مثبت انداز میں پیش کیا تھا۔

اسی طرح میرا نائر کی ہالی وڈ فلم 'دی ری لکٹنٹ فنڈا مینٹلسٹ' میں بھی لاہور کی عکاسی درست انداز میں کی گئی جس کی سب سے بڑی وجہ مصنف محسن حامد کا فلم کے ساتھ جڑا ہونا تھا۔

رانی مکھرجی اور شاہد کپور کی فلم 'دل بولے ہڑیپا' کے کلائمکس میں بھی لاہور دکھایا گیا ہے لیکن اس کی شوٹنگ بھارت ہی میں ہوئی تھی۔

راج کمار سنتوشی اور سنی دیول 27 سال بعد ایک ساتھ

سنی دیول کی فلم 'غدر ٹو' رواں برس کی کامیاب ترین فلم بن کر سامنے آئی ہے لیکن اگر ان کے مداحوں سے ان کی پانچ بہترین فلموں کے نام ہوچھے جائیں تو اس میں سے تین فلمیں راج کمار سنتوشی کی ہوں گی۔

سن 1990 سے 1996 کے درمیان راج کمار سنتوشی اور سنی دیول نے تین سپر ہٹ فلمیں دیں جس میں گھائل، اور گھاتک قابلِ ذکر ہے۔

البتہ ان کی فلم 'دامنی' کا ایک ڈائیلاگ سب کو یہ یاد ہے جس میں سنی دیول کا کردار اپنے ہاتھ کا وزن بتا کر دشمن کو لڑنے کا چیلنج دیتا ہے۔

فلم 'دامنی' میں سنی دیول نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جب کہ عامر خان اس فلم میں بطور مہمان اداکار شریک ہوئے تھے۔

دونوں اداکاروں کو اس سے قبل یش چوپڑا نے فلم 'ڈر' میں بھی سائن کیا تھا لیکن بعد میں عامر خان کی غیر ضروری ڈیمانڈز کی وجہ سے ان کی جگہ شاہ رخ خان کو کاسٹ کرلیا گیا تھا جب کہ سنی دیول فلم کے ہیرو ہی رہے۔

سن 1990 میں سنی دیول کی فلم 'گھائل' اور عامر خان کی 'دل' ایک ساتھ ریلیز ہوئیں تھیں جب کہ چھ سال بعد 'گھاتک' اور 'راجہ ہندوستانی' آمنے سامنے آئیں تھیں۔

لیکن سب سے مشہور ٹاکرا 2001 میں اس وقت ہوا جب عامر خان کی فلم 'لگان' اور سنی دیول کی 'غدر ایک پریم کتھا' ایک ہی دن ریلیز ہوئیں تھیں اور دونوں ہی نے باکس آفس پر کامیابی حاصل کی تھی۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG