ہم میں سے اکثر لوگوں نے 'بنج ایٹنگ' یا 'بنج واچنگ' جیسے الفاظ تو سنے ہوں گے۔ لیکن آج ہم آپ کو بنج ایٹنگ کے بارے میں بتانے والے ہیں جو ایک ڈس آرڈر ہے۔
بعض افراد کم وقت میں زیادہ سے زیادہ اور جلدی کھانا کھاتے ہیں اور اگر یہ ان کی عادت بن جائے تو اسے 'بنج ایٹنگ ڈس آرڈر' کہا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی لگاتار کم از کم تین ہفتوں تک اسی عادت کو برقرار رکھے تو ممکنہ طور پر اسے بنج ایٹنگ ڈس آرڈر ہو سکتا ہے۔
امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈائی بیٹیس اینڈ ڈائجسٹیو اینڈ کڈنی ڈیزیز کے ایک مضمون کے مطابق بنج ایٹنگ ڈس آرڈر ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کم وقت میں زیادہ مقدار میں کھانا کھانے کی کوشش کرتا ہے اور وہ خود پر کنٹرول نہیں کر پاتا۔
اس ڈس آرڈر میں مبتلا افراد زیادہ کھانے کی عادت سے خود بھی پریشان اور مایوس ہوتے ہیں۔
بنج ایٹنگ ڈس آرڈر پر قابو کیسے پایا جائے؟
امریکہ کی نیشنل لائبریری آف میڈٰسن کی صحت سے متعلق معلومات کی آن لائن ویب سائٹ 'میڈ لائن پلس' کے مضمون کے مطابق 'بنج ایٹنگ ڈس آرڈر' کیوں ہوتا، اس کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں کی جا سکی ہے۔
لیکن کچھ عوامل ہیں جو اس ڈس آرڈر کی طرف لے جا سکتے ہیں جن میں ڈپریشن، غیر صحت مند لائف اسٹائل اور جین (ماضی میں قریبی رشتہ داروں میں ڈس آرڈر کی موجودگی) وغیرہ شامل ہے۔
میڈ لائن پلس کے مطابق اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایک تجویز یہ ہے کہ جسم کو کم سے کم کھانا کھانے کی عادت ڈالیں۔
اس ڈس آرڈر سے چھٹکارا پانے کے لیے لائف اسٹائل میں صحت مند غذا کو شامل کر کے وزن کو معتدل رکھنا بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اگر آپ کو کسی قسم کے دماغی مسائل یعنی جذبات اور احساسات پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے تو اس کا علاج کرائیں کیوں کہ یہ بنج ایٹنگ یا زیادہ کھانا کھانے کی عادت کو متحرک کرتا ہے۔