افغانستان میں حزبِ اختلاف کے سرکردہ رہنما عبداللہ عبداللہ نے آئندہ برس صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
مسٹر عبداللہ کو 2006ء میں صدر حامد کرزئی نے وزیرِ خارجہ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔
اُنھوں نے 5 اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں شرکت کے لیے منگل کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کروائے۔
مسٹر عبداللہ نے 2009ء میں حامد کرزئی کے خلاف صدارتی انتخاب میں حصہ لیا، تاہم وہ دوسرے مرحلے میں دستبردار ہو گئے تھے۔
افغانستان کا قانون کسی شخص کو تیسری مرتبہ عہدہ صدارت سنبھالنے کی اجازت نہیں دیتا اور حامد کرزئی دو مرتبہ اس عہدے پر براجمان رہ چکے ہیں۔
آئندہ برس ہونے والے انتخابات کو افغانستان کے مستقل کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے کیوں کہ اسی سال نیٹو کی لڑاکا افواج کے انخلا کا عمل بھی مکمل ہوگا۔
صدارتی انتخاب میں شرکت کے لیے اتوار تک کاغذات نامزدگی داخل کروائے جا سکتے ہیں۔
مسٹر عبداللہ کو 2006ء میں صدر حامد کرزئی نے وزیرِ خارجہ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔
اُنھوں نے 5 اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں شرکت کے لیے منگل کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کروائے۔
مسٹر عبداللہ نے 2009ء میں حامد کرزئی کے خلاف صدارتی انتخاب میں حصہ لیا، تاہم وہ دوسرے مرحلے میں دستبردار ہو گئے تھے۔
افغانستان کا قانون کسی شخص کو تیسری مرتبہ عہدہ صدارت سنبھالنے کی اجازت نہیں دیتا اور حامد کرزئی دو مرتبہ اس عہدے پر براجمان رہ چکے ہیں۔
آئندہ برس ہونے والے انتخابات کو افغانستان کے مستقل کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے کیوں کہ اسی سال نیٹو کی لڑاکا افواج کے انخلا کا عمل بھی مکمل ہوگا۔
صدارتی انتخاب میں شرکت کے لیے اتوار تک کاغذات نامزدگی داخل کروائے جا سکتے ہیں۔