رسائی کے لنکس

حوثی باغیوں کا بحیرہ احمر میں بحری جہاز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • بحیرہ احمر میں ایک بحری جہاز کو اتوار کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
  • بحری جہاز کو نقصان پہنچا ہے تاہم جہاز میں موجود عملہ محفوظ رہا۔
  • امریکی سینٹر کمانڈ کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے خلیج عدن میں تین اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغے۔
  • یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ پر بحری جہازوں پر حملے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر بحیرہ احمر میں ایک بحری جہاز کو اتوار کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے سبب جہاز کو نقصان پہنچا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے اہم سمندری گزر گاہ کو نشانہ بنایا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب امریکہ نے اپنے طیارہ بردار بحری جہاز ڈی وائٹ ڈی ایسن ہوور کو آٹھ ماہ کی تعنیاتی کے بعد وطن واپس بھیج دیا ہے جو حوثیوں کے حملوں کے خلاف امریکی رد عمل کے لیے بحیرہ احمر میں تعینات تھا۔

ان حملوں کی وجہ سے ایشیائی، مشرق وسطیٰ اور یورپی منڈیوں کے لیے اس اہم راستے کے ذریعے ہونے والی آمد و رفت میں شدید کمی دیکھی گئی ہے جن کے بارے میں حوثیوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے تب تک جاری رہیں گے جب تک کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ جاری ہے۔

 اسرائیل پر حزب اللہ کے راکٹ حملے
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:12 0:00

برطانوی فوج کے یونائیٹڈ کنگ ڈم میری ٹائم ٹریڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ باغیوں کے زیر قبضہ ساحلی شہر حدیدہ کے ساحل کے قریب سے صبح کے اوقات میں کیا گیا۔

سینٹر کے مطابق حملے سے بحری جہاز کو نقصان پہنچا ہے تاہم جہاز میں موجود عملہ محفوظ ہے جب کہ بحری جہاز کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق نہیں بتایا گیا اور کہا گیا ہے تحقیقات جاری ہیں۔

رپورٹس کے مطابق نجی سیکیورٹی فرم ‘ ایمبری’ نے اس جہاز کی شناخت لائبیریا کے جھنڈے والے کنٹینر جہاز کے طور پر کی ہے جو کہ چین کے شہر چنگ ڈاؤ جا رہا تھا۔

تاہم حوثی باغیوں نے اس حملے کی اب تک ذمہ داری قبول نہیں کی اور ہو سکتا ہے کہ وہ اس ذمہ داری کو قبول کرنے میں چند گھنٹے یا دن لگا دیں۔

واضح رہے کہ حوثی باغیوں نے مخصوص بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہوئے 60 سے زیادہ حملے کیے ہیں اور ان کارروائیوں میں میزائل اور ڈرون استعمال کیے ہیں جب کہ ان حملوں میں کل چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق حوثی نومبر سے اب تک ایک جہاز پر قبضہ کرنے میں کامیاب رہے جب کہ دو جہاز ڈوب گئے تھے۔

باغیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کی زیر قیادت کارروائیوں میں جنوری سے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور 30 مئی کو کیے جانے والے حملوں میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری طرف حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل، امریکہ اور برطانوی جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

امریکہ کا حوثی باغیوں کے تین جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بحیرہ احمر میں تین ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے جہازوں کو تباہ کیا ہے جو کہ عملے کے بغیر تھے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق سینٹ کام کا مزید کہنا ہے کہ حوثیوں نے خلیج عدن میں تین اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغے تاہم امریکہ، اتحادیوں یا تجارتی جہازوں کو کوئی جانی یا خاص نقصان نہیں پہنچا۔

حوثی باغیوں کا اسرائیلی بندر گاہ پر حملے کا دعویٰ

یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ پر کھڑے بحری جہازوں پر حملے کا دعویٰ کیا ہے۔

پناہ کے متلاشی بے گھر فلسطینی مستقبل کے لیے پریشان
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:54 0:00

یمن کے حوثی باغیوں نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے عراق میں اسلامی مذاحمتی گروپ کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ فوجی آپریشن میں اسرائیل کی شمالی حیفہ بندر گاہ پر چار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹس کے مطابق حوثی ترجمان یحیی ساری کا ٹی وی بیان میں کہنا ہے کہ دو گروپوں نے حیفہ بندر گاہ پر دو سیمنٹ ٹینکرز اور دو کارگو جہازوں کو ہفتے کو ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بحری جہاز ان کمپنیوں کے تھے جنہوں نے بندر گاہوں میں داخلے کی خلاف ورزی کی تھی۔

تاہم اسرائیلی فوج نے فوری طور پر اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے رواں ماہ کے اوائل میں حوثیوں کے اسی طرح کے دعوے کی تردید کی تھی۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG