حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں پیر کو دو خودکش بم دھماکوں میں چار افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یہ حملے اطالوی فوج کی زیر نگرانی ایک اڈے اور شہر کے ایک پُرہجوم عوامی مقام پر ہوئے، اور طالبان جنگجوؤں نے ان کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
فوجی اڈے پر مقامی حکومت کی استعداد بہتر بنانے اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے اطالوی فوج کی قیادت میں صوبائی تعمیرنو ٹیم (پی آر ٹی) تعینات ہے اور یہاں فوجی اہلکاروں کے علاوہ بسا اوقات سویلین حکام بھی موجود ہوتے ہیں۔
ہرات اُن سات علاقوں میں سے ایک ہے جہاں جولائی سے امن و امان اور سلامتی کی ذمہ داریاں بین الاقومی افواج سے افغان سکیورٹی فورسز کو منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
طالبان جنگجوؤں نے مئی سے افغان و بین الاقوامی افواج کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں اْن کے حملے میں نمایاں اضافہ یو گیا ہے۔