افغانستان کے شمال مشرقی صوبے کُنڑ میں بدھ کو ایک خودکش بم دھماکے میں قبائلی عمائدین سمیت کم از کم 10 شہری ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
صوبائی پولیس کے سربراہ خلیل الله ضیائی نے بتایا ہے کہ خودکش بمبار نے ضلع عاصمار میں قبائلی عمائدین کے ایک اجلاس کو نشانہ بنایا۔
پولیس افسر کے مطابق حملے کا ہدف سابق فوجی کمانڈر اور حکومت کے حامی قبائلی رہنما ملک زرین تھے جو اس حملے میں ہلاک ہو گئے۔
پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغان صوبہ کُنڑ میں حالیہ ہفتوں کے دوران عسکریت پسند متعدد پُرتشدد حملے کر چکے ہیں، اور 29 مارچ کو ایسی ہی ایک کارروائی میں چھ امریکی فوجی مارے گئے تھے۔
دریں اثنا بدھ ہی کے روز افغانستان کے مشرقی حصے میں سڑک میں نصب بم پھٹنے سے نیٹو کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا۔ بین الاقوامی افواج نے اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی ہے۔
رواں سال اب تک ملک میں تعینات کم از کم 115 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
مزید برآں افغان وزارت داخلہ کے مطابق دارالحکومت کابل کے جنوب میں صوبہ لوگر میں ایک ٹریکٹر سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گیا، جس سے اس پر سوار تین افراد میں سے ایک ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔