رسائی کے لنکس

لاہور میں کرکٹ کھیلنا پاکستان کے ساتھ برادرانہ دوستی کے لیے ایک نیا پیغام


لاہور میں کرکٹ کھیلنا پاکستان کے ساتھ برادرانہ دوستی کے لیے ایک نیا پیغام
لاہور میں کرکٹ کھیلنا پاکستان کے ساتھ برادرانہ دوستی کے لیے ایک نیا پیغام

افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم اِن دنوں لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ ٹیم کے کپتان نوروز خان منگل نے وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک خصوصی انٹریو میں کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں اور کوچزسے ان کے ٹیم بہت مستفید ہو ئی ہے اور انھیں امید ہے کہ عالمی کپ میں یہ تربیت ان کے لیے بہت مدد گار ثابت ہوگی۔

افغان ٹیم کے کپتان نے بتایا کہ فیلڈنگ کے شعبے میں ان کی ٹیم تھوڑی کمزور ہے جس پر وہ محنت کرکے قابو پالیں گے اور ان کے بقول پاکستان کے تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر انھیں اپنی ٹیم کی صلاحیت کو جانچنے کا بھی بہتر طور پر موقع ملے گا۔

نوروز خان نے کہا کہ ان کے ملک کی طرح پاکستان میں بھی سکیورٹی کی صورت حال پریشان کن ہے لیکن یہا ں انھیں یا ان کی ٹیم کو سلامتی سے متعلق کوئی خدشات نہیں ہیں۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ان کے کھلاڑیوں کو بہت سراہا گیا ہے اور ان کی رہنمائی بھی کی جارہی ہے ۔ ”پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھائیوں کی طرح کا دوستی کا رشتہ ہے اور مشکل وقت میں ایک بھائی ہی دوسرے بھائی کے کام آتا ہے۔ بلکہ یہاں کرکٹ کی تربیت حاصل کرنے کے لیے آنے کا فیصلہ اس مضبوط دوستی کے لیے ایک نیا پیغام ہے۔ “

نوروز خان کا تعلق مشرقی افغان صوبے خوست سے ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 34 میں سے شاید صرف دو صوبے ایسے ہیں جہاں کرکٹ نہیں ہو رہی جبکہ باقی ہر جگہ گلی کوچوں میں نوجوان کرکٹ کھیل رہے ہیں اور انھیں اس کھیل سے بہت لگاؤ ہے۔ نوروز نے کہا کہ کرکٹ کے جنون کا انداز ہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بہت کم وقت میں افغانستان کی ٹیم نے ورلڈ کپ ٹونٹی ٹونٹی کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب ہم دوسری بڑی ٹیموں کے ساتھ کھیلیں گے تو ہم صرف یہ مد نظر رکھیں گے کہ ہمیں صرف اپنے ملک کے لیے کھیلنا ہے اور جیتنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال لاہور ہی میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردانہ حملے کے بعد دوسرے ملکوں کی ٹیمیں آج تک پاکستان میں آکر کرکٹ میچ کھیلنے سے گریز کر رہی ہیں لیکن افغانستان کی ٹیم نے اس صورت حال میں یہاں آکربظاہر سلامتی کے ان خدشات کو رد کرنے کی کوشش کی ہے۔

XS
SM
MD
LG