افغان اہل کاروں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ تقریباً 300 امریکی میرینز کی تعیناتی سے مقامی افواج اس قابل ہو جائیں گی کہ کشیدہ جنوبی صوبہٴ ہیلمند میں باغی سرگرمیوں کا پانسہ پلٹ سکیں گی۔
فضائی طاقت کی حمایت سے، افغان قومی فوج نے پوست کی کاشت کے سب سے بڑے صوبے میں جاری کارروائیاں تیز کر دی جائیں گی، جہاں طالبان نے گذشتہ ہفتے سنگین کے حکمتِ عملی کے حامل مرکزی ضلعے کو زیر کر لیا ہے، حالانکہ سرکاری اہل کار ابھی تک اس دعوے پر اعتراض اٹھا رہے ہیں۔
رات بھر جاری رہنے والی کارروائی کے بارے میں افغان افواج نے بتایا ہے کہ درجنوں باغی ہلاک کیے جا چکے ہیں، جب کہ ہیلمند میں منشیات پیدا کرنے والے متعدد کارخانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔
صوبائی گورنر، حیات اللہ حیات نے بتایا ہے کہ قومی سلامتی پر مامور افواج مستعد اور تیار ہیں تاکہ اس سال طالبان کو شکست دی جائے، جنھوں نے پہلے ہی لشکرگاہ کے صوبائی دارالحکومت اور قریبی اضلاع میں طالبان کا صفایا کردیا ہے۔
حیات نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ’’ضلع گرمسر اور مرجع میں ہم نے باغیوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرنا شروع کر دیا ہے، جب کہ سنگین ضلعے میں بھی یہی کچھ ہوگا‘‘۔
ہیلمند میں میرینز کی مجوزہ تعیناتی کے بارے میں، حیات بہت پُرامید تھے۔ اُنھوں نے کہا کہ طالبان کو نکال باہر کرنے کے سلسلے میں مقامی کوششوں کو بڑھاوا ملے گا، جن کا اس وقت صوبے پر قبضہ ہے۔