رسائی کے لنکس

ہیلمند: شوٹنگ کا واقعہ، افغان فوجی کے ہاتھوں تین امریکی فوجی زخمی


حالیہ مہینوں کے دوران بارہا ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن میں افغان سکیورٹی اہل کاروں پر مبینہ درونِ خانہ حملوں میں اپنوں ہی نے ساتھیوں پر گولیاں چلائی ہیں، جس کے بعد حملہ آور بھاگ کر طالبان باغیوں کے ساتھ جا ملے ہیں

جنوبی افغانستان میں اتوار کے روز ایک افغان فوجی نے گولیاں چلائیں، جس واقعے میں کم از کم تین امریکی فوجی زخمی ہوئے۔

یہ واقعہ صوبہ ہیلمند کے ایک فوجی اڈے پر فوجی مشق کے دوران پیش آیا۔

افغانستان میں نیٹو کے 'رزولوٹ سپورٹ مشن' نے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

افغان حکام نے کہا ہے کہ غیرملکی فوجوں نے جوابی کارروائی کرکے حملہ آور کر ہلاک کر دیا۔

حالیہ مہینوں کے دوران بارہا ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن میں افغان سکیورٹی اہل کاروں پر مبینہ درونِ خانہ حملوں میں اپنوں ہی نے ساتھیوں پر گولیاں چلائی ہیں، جس کے بعد حملہ آور بھاگ کر طالبان باغیوں کے ساتھ جا ملے ہیں۔

تاہم، حالیہ برسوں میں ایسے واقعات میں نسبتاً کمی آئی ہے جن میں غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا ہو، جس کا سبب افغان ہم منصبوں کی مدد سے نیٹو کمانڈروں کی جانب سے سخت قسم کے سکیورٹی اقدامات ہیں۔

افغانستان کا سب سے بڑا صوبہ ہیلمند گذشتہ سال شدید لڑائی کا مرکز بنا رہا، جس کے زیادہ تر اضلاع یا تو طالبان کے کنٹرول میں ہیں یا پھر اُن کا اثر و رسوخ ہے۔

اس خطے میں امریکی فوجی مشیر تعینات ہیں، جن کا کام تربیت کی فراہمی اور مشاورت کا کام انجام دینا ہے، تاکہ بغاوت کے خلاف جاری لڑائی میں افغان افواج کی مدد کی جا سکے۔

اس سال کے اواخر میں تقریباً 300 امریکی میرینز کا ایک دستہ افغانستان آنے والا ہے، جو ہیلمند میں تعینات ہوگا، تاکہ طالبان کی جیت کا پانسہ پلٹنے کے لیے افغان فوج کی مدد کی جا سکے۔

XS
SM
MD
LG