آسٹریلیا کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اَگست میں ہالینڈ کی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان کے جنوبی صوبے اُرزگان میں غیر ملکی افواج کی کمان امریکہ سنبھال لے گا۔
بدھ کوایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جان فاکنر نے کہا کہ آسٹریلیا تعمیرِنو کے لیے اُرزگان میں اپنے مشن کے لیے ایک نئے سویلین سربراہ کو تعینات کرے گا۔انھوں نے توقع ظاہر کی آسٹریلوی افواج دو سے چار سال کے عرصے میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان نیشنل آرمی کو منتقل کر دیں گی۔
اس وقت افغانستان میں آسٹریلیا کے فوجیوں کی تعداد تقریباََ 1,500 ہے جن کی اکثریت اُرزگان صوبے میں تعینات ہے اور 2001 ء میں امریکہ کی قیادت میں طالبان کے خلاف شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 16 آسٹریلوی فوج ہلاک ہو چکے ہیں۔
اُرزگان میں ہالینڈ کی افواج کی تعداد 1,600 ہے جو اگست تک افغانستان سے واپس چلی جائیں گی۔
دریں اثناء جنوبی افغانستان میں منگل کو طالبان باغیوں کے حملوں میں نیٹو کے تین مزید فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اُن کی شہریتوں کے بارے میں کو ئی تفصیلا ت جاری نہیں کی گئی ہیں۔ البتہ برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ منگل کو اُ س کا ایک فوجی صوبہ ہلمند کے سنگین ضلع میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہو گیا۔
اس کے علاوہ منگل کو ہی شمالی افغان صوبہ قندوز میں ایک بم دھماکے میں محکمہء صحت کے سربراہ ہلا ک اور کم از کم دو افراد زخمی ہو گئے۔ صوبائی حکام کے مطابق بم عزیز اللہ سفاری کے نجی کلینک میں نصب کیا گیا تھا۔
افغانستا ن میں طالبان عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ایک ایسے وقت ہو ا ہے جب امریکہ کی سربراہی میں اتحادی افواج جنوبی صوبے قندھار میں ایک بڑے آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہیں ہیں۔
ؤائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے منگل کو افغان صدر حامد کرزئی سے ٹیلی فون پر بات چیت میں قندھار کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔