افغانستان کے شمالی علاقے میں طالبان نے بسوں کے کم ازکم 17 افراد کو اغوا کر لیا ہے۔
صوبہ سرِپُل کے گورنر کے ترجمان ذبیح اللہ امانی کے مطابق بدھ کو دیر گئے بلخاب ضلع کے رہائشی مرکزی شہر کی طرف محو سفر تھے کہ انھیں طالبان نے اغوا کر لیا۔
ان کے بقول مقامی قبائلی عمائدین کے ذریعے مغویوں کی بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
رواں ہفتے طالبان کی طرف سے اغوا کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ دو روز قبل شمالی صوبہ قندوز میں بھی طالبان نے مسافر بسوں کو زبردستی روک کر کم ازکم 200 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں بعض کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا لیکن 17 کو فائرنگ کر کے مار دیا تھا۔
قندوز میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف جمعرات کو سیکڑوں افراد نے کابل میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے کا اہتمام "افغانستان گرین ٹرینڈ پارٹی" نے کیا تھا جس کے قائد افغان انٹیلی جنس کے سابق سربراہ امر اللہ صالح ہیں۔ مظاہرین کے طالبان کے خلاف نعرے بازی کی۔
یہ مظاہرہ اس وقت ختم ہوا جب اس کے قائدین کو شہر میں داخل ہو کر صدارتی محل کے قریب پشتونستان اسکوائر میں اپنی قرارداد پڑھنے کی اجازت دی گئی۔