رسائی کے لنکس

افغانستان: تشدد کے واقعات میں چار افراد ہلاک


افغانستان
افغانستان

حالیہ ہفتوں کے دوران اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے جولائی کے آخر میں چار افغان سیکیورٹی اہل کاروں کو ان کی گاڑی سے اغوا کرلیاتھا جن کی بعد میں نعشیں ملی تھیں

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے باہر مشتبہ شورش پسندوں نے چار عام شہریوں کو گولیوں سے ہلاک کردیا۔

ایک صوبائی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہاہے کہ ہلاک کیے جانے والے چاروں افراد کو منگل کے روز اس وقت اغوا کرلیاگیاتھا جب وہ کابل سے وردک صوبے کے ایک دور افتادہ علاقے کی جانب سفر کررہے تھے۔

ترجمان نے بتایا کہ چاروں افراد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں بعدازاں ضلع جل ریز کے علاقے سے ملیں۔

حالیہ ہفتوں کے دوران اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے جولائی کے آخر میں چار افغان سیکیورٹی اہل کاروں کو ان کی گاڑی سے اغوا کرلیاتھا جن کی بعد میں نعشیں ملی تھیں۔
افغان جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں اور گذششہ مسلسل پانچ برسوں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس سال کے شروع میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاتھا کہ 2010ء میں تین ہزار سے زیادہ عام شہری ہلاک ہوئے تھے جو کہ اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں 8 فی صد زیادہ تعداد تھی۔

بدھ ہی کے روز نیٹو نے کہا کہ ایک بم حملے میں اس کے تین اہل کار ہلاک ہوگئے ۔ دو اتحادی فوجی اور ا ایک افغان مترجم ملک کے مشرقی علاقے میں ایک حملے کے دوران مارے گئے جب کہ ایک اور اہل کار کو جنوب میں ہلاک کردیا گیا۔

نیٹو نے ہلاک ہونے والے اہل کاروں کے بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں دی۔
XS
SM
MD
LG