رسائی کے لنکس

افغانستان: برفباری اور برفانی تودوں سے درجنوں افراد ہلاک


کابل کے نواح میں ایک شخص اپنی دکان پر سے برف ہٹا رہا ہے۔
کابل کے نواح میں ایک شخص اپنی دکان پر سے برف ہٹا رہا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دور افتادہ علاقوں سے اطلاعات کے موصول ہونے میں تاخیر کے وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔

افغانستان میں شدید برفباری اور برفانی تودوں کے باعث پیش آنے والے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 54 تک پہنچ گئی ہے جب کہ گزشتہ تین روز سے ملک کے مختلف علاقوں میں ایسے واقعات میں جان سے ہاتھ دھونے والوں کی تعداد اب تقریباً ایک سو تک پہنچ گئی ہے۔

برفانی تودوں کے باعث ملک کے مشرقی اور شمالی حصوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے اور حکام کے مطابق ان واقعات میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

آفات سے نمٹنے کی وزارت کے ایک ترجمان عمر محمدی نے خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ شدید موسم کے باعث ملک کے 22 صوبے متاثر ہوئے ہیں جہاں ان کے بقول برفباری اور برفانی تودوں سے 168 مکانات تباہ اور سیکڑوں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

ان کا کہنا تھا تقریباً ڈھائی ہزار ایکڑ زرعی رقبہ بھی برفباری سے متاثر ہوا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دور افتادہ علاقوں سے اطلاعات کے موصول ہونے میں تاخیر کے وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔

متاثر ہونے والے شمالی صوبے پروان کے گورنر محمد عصیم نے امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ" پریس کو بتایا کہ دو مختلف اضلاع میں برفانی تودوں کے باعث 16 افرد ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ خراب موسم اور شدید برفباری کے باعث متاثرہ علاقوں تک زمینی راستے بند جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

افغانستان میں شدید خراب موسم کے باعث اتوار کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا تھا۔

دریں اثناء پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے چترال کے بعض حصوں میں پیر کو بھی برفباری کی اطلاع ملی ہے۔

اتوار کو اس پہاڑی علاقے میں برفانی تودے گرنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

متاثرہ علاقوں تک امداد پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن موسم کی خرابی اور شدید برفباری کے سبب بعض سڑکوں کی بندش کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق پیر کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے چترال گاؤں شیر شال میں امدادی سامان پہنچایا گیا، جس میں ادویات، راشن اور کمبل شامل ہیں۔

’آئی ایس پی آر‘ کے بیان کے مطابق چترال اسکاؤٹس کے کمانڈنٹ ان امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔

افغانستان اور پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں موسم سرما کے دوران شدید برفباری کے باعث برفانی تودے گرنے کے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں۔

XS
SM
MD
LG