افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں برفانی تودے گرنے سے کم ازکم 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
صوبہ بدخشاں کے دوردراز علاقے میں شدید برفباری کے باعث پیش آنے والے اس واقعے میں حکام کے مطابق متعدد مکانات بھی تباہ ہوگئے ہیں اور امدادی کارکن اس علاقے تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔
نائب صوبائی گورنر شمس الرحمن کا کہنا ہے کہ علاقے میں چھ سے نو فٹ تک برف پڑی ہے جس کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔
افغانستان کے مختلف علاقوں میں موسم سرما کے دوران برفانی تودے گرنے کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
فروری 2010ء میں سالانگ پاس کے علاقے میں برفانی تودہ گرنے سے کم ازکم 171 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ کوہ ہندوکش میں واقع یہ درہ افغان دارالحکومت کابل کو شمالی علاقوں سے ملانے والا ایک اہم راستہ ہے۔
دریں اثناء افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے زیر تسلط علاقوں میں انسداد پولیو کی ٹیموں کو اپنا کام کرنے کی اجازت دیں۔
افغانستان دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو کا وائرس پھیل رہا ہے۔ دیگر دو ملکوں میں نائجیریا اور پاکستان شامل ہیں۔
صدر کرزئی کا کہنا تھا ’’جو کوئی بھی انسداد پولیو کی مہم کو روکتا ہے وہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا دشمن ہے‘‘۔
گزشتہ سال حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق پولیو کے 80 نئے کیسز سامنے آئے تھے جن میں اکثریت کا تعلق جنوبی علاقوں سے تھا۔