افغانستان میں متنازع بگرام جیل کا مکمل کنڑول امریکہ سے افغان حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
امریکہ سے افغانستان کو اس فوجی جیل کا کنٹرول پیر کو ایک تقریب میں منتقل کیا گیا۔
اس جیل کی منتقلی رواں ماہ کے اوائل میں ہونی تھی لیکن یہ عمل تقریب کے آغاز سے قبل ہی اچانک منسوخ کر دیا گیا تھا اور اس وقت نیٹو کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ جیل کے کنڑول کی منتقلی پر پیش رفت اس وقت ہو گی جب دونوں فریقوں کے درمیان مکمل اتفاق ہو جائے گا۔
امریکہ کے وزیر دفاع چیک ہیگل اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ہفتہ کو ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔ امریکہ نے گزشتہ سال اس جیل کا کنڑول جزوی طور پر افغان حکام کے حوالے کیا تھا جب کہ لگ بھگ تین ہزار مشتہ طالبان جنگجو بھی افغان حکام کے حوالے کر دیئے گئے تھے۔
پیر کو فوجی جیل کا مکمل کنٹرول افغان حکام کو ایسے وقت دیا گیا ہے جب ایک روز قبل ہی افغان وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ صدر حامد کرزئی قطر کا دورہ کریں گے جس میں وہاں طالبان کے دفتر کھولنے کے امکانات پر بات چیت کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں کا یہ دفتر افغانستان میں جاری 11 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ قطر میں یہ ملاقات ایک ہفتے کے اندر متوقع ہے۔
امریکہ سے افغانستان کو اس فوجی جیل کا کنٹرول پیر کو ایک تقریب میں منتقل کیا گیا۔
اس جیل کی منتقلی رواں ماہ کے اوائل میں ہونی تھی لیکن یہ عمل تقریب کے آغاز سے قبل ہی اچانک منسوخ کر دیا گیا تھا اور اس وقت نیٹو کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ جیل کے کنڑول کی منتقلی پر پیش رفت اس وقت ہو گی جب دونوں فریقوں کے درمیان مکمل اتفاق ہو جائے گا۔
امریکہ کے وزیر دفاع چیک ہیگل اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ہفتہ کو ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔ امریکہ نے گزشتہ سال اس جیل کا کنڑول جزوی طور پر افغان حکام کے حوالے کیا تھا جب کہ لگ بھگ تین ہزار مشتہ طالبان جنگجو بھی افغان حکام کے حوالے کر دیئے گئے تھے۔
پیر کو فوجی جیل کا مکمل کنٹرول افغان حکام کو ایسے وقت دیا گیا ہے جب ایک روز قبل ہی افغان وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ صدر حامد کرزئی قطر کا دورہ کریں گے جس میں وہاں طالبان کے دفتر کھولنے کے امکانات پر بات چیت کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں کا یہ دفتر افغانستان میں جاری 11 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ قطر میں یہ ملاقات ایک ہفتے کے اندر متوقع ہے۔