اقوامِ متحدہ نے بتایا ہے کہ افغانستان نہ صرف دنیا بھر میں افیون پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے بلکہ اب یہ دنیا میں سب سے زیادہ چرس بھی پیدا کر رہا ہے۔
بدھ کے روز اقوامِ متحدہ کے منشیات اور جرائم کی روک تھام کے ادارے UNODC نے کہا ہے کہا کہ افغانستان کے 34 میں سے آدھے صوبے بھنگ اگا رہے ہیں جس سے چرس بنائی جاتی ہے۔ بھنگ کی کاشت افیون سے تین گنا سستی پڑتی ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہر سال دس ہزار سے لے کر 24 ہزار ایکڑ پر بھنگ اگائی جاتی ہے۔ یہ علاقے زیادہ تر ملک کے جنوب میں واقع ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افیم اور بھنگ کی کاشت، تیاری، اور ترسیل سے زمینوں کے مالک فائدہ اٹھا رہے ہیں اور یہ رقم بعد میں عسکریت پسندوں کے استعمال میں آتی ہے۔
ادارے کے ایکزیکٹو ڈائریکٹر انتونیو ماریا نے بتایا کہ افغانستان میں منشیات کی کاشت کا مسئلہ محض افیون کی پیداوار سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔ تاہم انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا حل وہی ہے، یعنی افغانستان کے منشیات پیدا کرنے والے علاقوں میں انتظامِ حکومت کو بہتر بنایا جائے۔