افغانستان میں صحت کے عہدے داروں نے ایک مخصوص مکھی کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری سے، جس سے لاکھوں افغان متاثر ہوسکتے ہیں، بچاؤ کے لیے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس ہفتے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مرض سے افغانستان کے ایک کروڑ 30 لاکھ افراد، بالخصوص عورتوں اور بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔
اگرچہ یہ مرض زندگی کے لیے خطرناک نہیں ہے لیکن اس کے نتیجے میں جلد پر خارش ہوجاتی ہے جس سے چہرے پر نشان اور گڑھے پڑ سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال صرف کابل شہر میں اس بیماری میں 65 ہزار افراد مبتلا ہوئے تھے ، جوکہ اس بارے میں لگائے جانے والے اندازے 17 ہزار کے مقابلے میں تقریباً چار گنا زیادہ تھے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ یہ اعداد وشمار اس سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں کیونکہ تشخیص کے غیرتسلی بخش انتظامات اور بدنامی کے خوف سے ایسے بہت سے واقعات کو رپورٹ نہیں کیا جاسکا ۔
افغانستان میں پبلک ہیلتھ کی قائمقام وزیر ثریا دلیل کا کہنا ہے کہ علاج معالجے کے زیادہ اخراجات کی وجہ صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والے اداروں کو اس مرض پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔