رسائی کے لنکس

عید پر صدر کرزئی کا طالبان کو امن کا پیغام


عید پر صدر کرزئی کا طالبان کو امن کا پیغام
عید پر صدر کرزئی کا طالبان کو امن کا پیغام

افغان صدر حامد کرزئی نے عید الضحیٰ کے موقع پر ایک مرتبہ پھر عسکریت پسندعناصر سے تشدد کی راہ ترک کرکے مفاہمت کی حکومتی پیشکش قبول کرنے کی درخواست کی ہے۔

اُنھوں نے یہ بات منگل کو صدارتی محل میں قائم مسجد میں نمازِ عید ادا کرنے کے بعد کابینہ کے ارکان، قانون سازوں، اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور صحافیوں سے خطاب کے دوران کہی۔

”میری گذارش اور امید ہے کہ ہمارے تمام بھائی اور ہم وطن جو ناخوش ہیں یا اُنھوں نے کسی بھی وجہ سے اپنے ہی لوگوں اور ملک کے خلاف ہتھیار اُٹھا رکھے ہیں، وہ افغان عوام کی امن کی کوششوں کا خیر مقدم کریں اور امن کونسل کے ذریعے ایک پر مسرت اور محفوظ زندگی کو قبول کریں۔“

صدر حامد کرزئی
صدر حامد کرزئی

افغان صدر کی طرف سے یہ پیشکش ایسے وقت کی گئی ہے جب طالبان رہنما مُلا محمد عمر نے عید کے موقع پر ایک روز قبل جاری کیے گئے اپنے بیان میں افغان حکومت کے ساتھ مصالحت کی پیشکش کو رد کر دیا تھا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان ملک بھر میں اپنی کارروائیاں تیز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مسٹر کرزئی گزشتہ برس سے طالبان شدت پسندوں اور اپنی حکومت کے درمیان مذاکرات کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں اُنھوں نے امن کونسل کے قیام کے علاوہ طالبان رہنماؤں کے سفر پر عائد پابندی ختم کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا طرفین کے درمیان اب تک کوئی بات چیت ہوئی ہے یا نہیں۔

صدر کرزئی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ اُن کی خواہش ہے کہ امریکی اور نیٹو افواج افغانستان میں اپنی موجودگی اور کارروائیاں محدود کر دیں ۔

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے طالبان جنگجوؤں کے خلاف نیٹو کی حکمت عملی کا دفاع کرتے ہوئے پیر کے روز کہا کہ بین الاقوامی افواج کی حکمت عملی خفیہ معلومات کی روشنی میں ٹھیک نشانے پر ایسی کارروائیاں کرنا ہے جن سے طالبان قیادت کو نمایاں نقصان پہنچایا جا سکے۔

اُنھوں نے بتایا کہ یہ حملے افغان عوام، حکومت اور نیٹو افواج کے بہترین مفاد میں ہوتے ہیں۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈرز راس موسن نے پیر کو کہا تھا کہ اُن کے خیال میں عسکریت پسندوں کو دباؤ میں لا کر امن مذاکرات میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے فوجی کارروائی کا کوئی متبادل نہیں۔

عید پر صدر کرزئی کا طالبان کو امن کا پیغام
عید پر صدر کرزئی کا طالبان کو امن کا پیغام

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی لڑاکا افواج کی ملک سے واپسی کا عمل آئندہ سال جولائی میں شروع ہوجائے گا تاہم 2014ء سے قبل اس کی تکمیل کا کوئی امکان نہیں۔

تاہم افغانستان میں جنگجوؤں کی کارروائیوں میں مسلسل تیزی ا ٓرہی ہے اور رواں سال شدت پسندوں کے حملوں میں 640 سے زائد غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جو کہ نو برس سے جاری جنگ کے دوران کسی ایک سال میں بین الاقوامی فوج کو ہونے والا سب سے زیادہ جانی نقصان ہے۔

منگل کے روز بھی مشرقی افغانستان میں شدت پسندوں کے ایک حملے میں ایک غیر ملکی فوجی ہلاک ہو گیا۔

XS
SM
MD
LG