افغانستان کے شہر غزنی کی ایک شیعہ مسجد میں بم دھماکہ ہوا ہے جس میں کم از کم دو افراد ہلاک جب کہ تقریباً 20 زخمی ہوئے۔
حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ یہ دھماکہ جمعے کی شام گئے غزنی کے علاقے خاک غریباں کی محمدیہ مسجد میں ہوا، جب عشا کی نماز ادا کی جا رہی تھی۔
صوبائی گورنر کے ترجمان عارف نور نے بتایا ہے کہ دھماکے کے وقت مسجد میں 70 کے قریب نمازی موجود تھے۔
غزنی کی صوبائی کونسل کے سربراہ، ناصر احمد فقیری اور کونسلر امان اللہ کامران نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
داعش کے دہشت گرد گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اس سے قبل، طالبان نے مسجد پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے بم دھماکے کی مذمت کی تھی۔
غزنی میں دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں کی تعداد بہت کم ہے۔ مئی میں اس شک کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ غزنی کے مغربی حصے میں شمس صاحب کے مزار پر حملے میں بھی داعش ہی ملوث تھی۔
حالیہ مہینوں کے دوران غزنی کی پولیس نے داعش سے منسلک ہونے کے شک کی بنا پر کئی افراد کو گرفتار کیا ہے۔