افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کی صبح ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم ازکم چار مقامی سکیورٹی اہلکار ہلاک اور ایک درجن کے لگ بھگ زخمی ہو گئے۔
وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی کے مطابق یہ واقعہ کابل کے جنوب مغرب میں پیش آیا جہاں سڑک کنارے نصب بم میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔
ان کے بقول یہ دھماکا اس وقت کیا گیا جب یہاں سے سکیورٹی اہلکاروں کو لے کر جانے والی ایک بس گزر رہی تھی۔
زخمی ہونے والے کم ازکم 12 افراد میں چھ عام شہری بھی شامل ہیں جو دھماکے کے وقت وہاں موجود تھے۔
طالبان نے اس واقعے کی ذمہ داری کی ہے۔
جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں رواں سال تاریخ میں پہلی بار جمہوری انداز میں انتقال اقتدار کے بعد طالبان کی پرتشدد کارروائیاں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
کابل ہی میں رواں ماہ کے اوائل میں سکیورٹی فورسز کی بس پر ایک بم حملے میں کم ازکم تین اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ ہفتے بھی سکیورٹی فورسز کی بسوں کو نشانہ بنانے کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔
رواں سال کے اواخر میں تمام غیر ملکی فوجی اپنے وطن واپس چلے جائیں گے لیکن ایک معاہدے کے تحت ایک محدود تعداد میں امریکی فوجی یہاں رہ کر مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انسداد دہشت گردی میں ان کی معاونت کرتے رہیں گے۔