رسائی کے لنکس

امدای کارکنوں کی لاشیں کابل پہنچ گئیں


شمالی افغانستان میں رواں ہفتے قتل کیے گئے آٹھ غیر ملکیوں سمیت دس افراد کی لاشوں کو اتوار کے روزدارالحکومت کابل پہنچا دیا گیا ہے۔

افغانستان میں امریکی سفارت خانے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام اور خفیہ ادارے ایف بی آئی کے اہلکار افغان حکام، برطانوی اور جرمن سفارت خانوں کے نمائندوں کی مدد سے اس المناک حملے کا شکار ہونے والے افراد کی شناخت کر رہے ہیں۔

طالبان نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد کومبینہ طور پرامریکہ کے لیے جاسوسی اور عیسائیت کی تبلیغ کرنے کی پاداش میں ہلاک کیا گیا ہے۔

لیکن انٹرنیشنل اسسٹنس مشن نامی تنظیم نے طالبان کے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افراد اس کی ایک طبی ٹیم کا حصہ تھے جو شمال مشرقی صوبہ نورستان میں امراض چشم کے ایک کلینک سے واپس کابل آرہی تھی۔

دریں اثنا انسانی حقوق کے آزاد افغان کمیشن کے مطابق 2010ء کے پہلے سات مہینوں میں ملک میں جاری جنگ میں شہری ہلاکتوں کی تعداد میں گذشتہ برس کی نسبت چھ فیصد زیادہ ہیں۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ اس عرصہ میں کم از کم 1,325 شہری ہلاک ہوئے اور ان میں سے 68 فیصد ہلاکتوں کے ذمے دار طالبان یا ان کے ساتھی تھے جب کہ نیٹو یا افغان سکیورٹی فورسزکی مختلف کارروائیوں کی زد میں آکر 23فیصد ہلاکتیں ہوئیں۔ باقی نو فیصد ہلاکتیں ایسے علاقوں میں ہوئی جہاں سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر ان واقعات کی تفتیش کرنا ممکن نہیں تھا۔

XS
SM
MD
LG