مشرقی افغانستان میں شورش پسندوں نے ایک امریکی ملٹری ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے جس کے نتیجے میں امریکی عملے کے 30ارکان اور سات افغان کمانڈوز ہلاک ہو گئے ۔ یہ دس سال پر محیط جنگ میں اتحادی فوجیوں کے لیے کسی ایک واقعے میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں ۔
امریکی ہیلی کاپٹر چنوک ہفتے کو پو پھٹنے سے قبل صوبے وردک میں تباہ ہوا ۔ طالبان تحریک نے کہا ہے کہ اس نے ایک لڑائی کے دوران جس میں اتحادی فورسز نے ان کے ٹھکانوں پر ایک حملے میں آٹھ عسکریت پسند ہلاک کر دیے تھے ، ہیلی کاپٹر پر ایک راکٹ داغا تھا ۔
امریکی عہدے داروں نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ طیارے کو فائر کر کے گرایا گیا ہے ۔ نیٹو کے اتحاد نے کہا ہے کہ وہ واقعے کی وجہ کی چھان بین کر رہا ہے ۔
امریکی عہدے داروں نےکہا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر سوار افراد میں سے 25 کا تعلق خصوصی فورسز سے تھا جن میں امریکی ملٹری کے انتہائی ممتاز فوجی، نیوی سیل کے 22 ارکان شامل تھے ۔
عہدے داروں نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق سیل کے اسی یونٹ سے تھا جس نے گزشتہ مئی کے مہینے میں پاکستان میں ایک حملے میں القاعدہ کے لیڈر اوسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ ان میں سے کوئی بھی ہیلی کاپٹر پر سوار نہیں تھا ۔
نیٹو نے کہا ہے کہ اس واقعے میں ایک سویلین مترجم بھی ہلاک ہوا ۔ مترجم کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی ۔
امریکی صدر براک اوباما نے کہاہے کہ امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی فوجی عملے اور ان کے خاندانوں کی غیر معمولی قربانیوں کا حصہ ہیں جو وہ اپنے وطن کے لیے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سوچیں اور دعائیں اپنی جانیں کھونے والے مریکیوں کے خاندانوں اور پیاروں کے ساتھ ہیں اور وہ ان امریکیوں فوجیوں کےساتھ ہلاک ہونے والے افغانوں کے لیے بھی سوگوار ہیں ۔
افغان صدر حامد کرزئی نے مسٹر اوباما اور عملےکے ہلاک ہونے والے 38 ارکان کے خاندانوں کے لیے ایک تعزیتی پیغام بھیجا ۔
افغانستان کے مشرقی صوبے میں نیٹو کو ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا جس میں 31امریکی اور سات افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔
کابل میں صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں صدر حامد کرزئی نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے امریکی صدر سے اظہار افسوس کیا ہے۔
2001ء سے افغانستان میں امریکہ کی زیر قیادت جاری جنگ میں کسی بھی ایک واقعے میں امریکی فوجیوں کی اتنی بڑی تعداد میں ہونے والی ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
افغانستان میں تعنیات بین الاقوامی افواج کے ترجمان لیفٹیننٹ نِک پاپاداکِس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ہیلی کاپٹر کے گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جائے حادثہ پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ان کے بقول جہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں اطلاعات ہیں کہ جنگجوؤں کی سرگرمیاں جاری تھیں۔